Book Name:Qutb e Madina Ke Aala Osaf
پیارے اسلامی بھائیو! سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا ایک اور بہت پیارا وَصْف تھا کہ آپ غیبت سے بہت نفرت کرتے تھے۔ کسی کی غیبت کرنا یا سُننا آپ کو بالکل بھی پسند نہیں تھا، آپ کے سامنے اگر کوئی کسی کی غیبت کر دیتا تو آپ فورًا اُس کی اِصْلاح فرما دیا کرتے تھے۔
ایک مرتبہ ایک زائِر (یعنی مدینہ پاک آنے والا عاشِقِ رسول) آپ کی خدمت میں حاضِر ہوا، آپ نے پوچھا: آپ کہاں سے ہیں؟ عرض کیا: پاکپتن سے۔ فرمایا: جی آیاں نُوں! جی آیاں نُوں! پاکپتن کو حضرت (بابا فریدُ الدِّین مسعود)گنج شکر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نسبت نے پاکپتن شریف بنا دیا ہے۔ اب پاکپتن شریف کا کوئی شخص تھا، آپ نے اس کے متعلق پوچھتے ہوئے فرمایا:فُلاں صاحِب کا کیا حال ہے؟ اب اُس زائِر نے کہا: وہ تَو کُتّے لڑا رہے ہیں (یعنی کُتّوں کی لڑائیاں کرواتے ہیں)۔ سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فورًا دُرود شریف پڑھا، پِھر ہاتھ اُٹھا کر اُن صاحِب کے لئے دُعا کی، پِھر فرمایا: انہوں نے داڑھی منڈانا چھوڑ دیا ہے، کُتّے لڑانا بھی چھوڑ دیں گے۔ پِھر اس زائِر کی اِصْلاح کرتے ہوئے فرمایا: غیبت کی بجائے دُعا کرتے تو تمہارے لئے اچھا تھا۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ!یہ ہیں اللہ پاک کے نیک بندے...!! کیسے پیارے اَخْلاق ہیں، کیسے پیارے انداز ہیں، اَوَّل تو دیکھئے! آپ اپنے جاننے والوں کی خیر خبر پوچھتے رہتے تھے، یہ بھی ایک پیاری اَدا ہے، پِھر اِصْلاح کا انداز کیسا خوبصُورت ہے، آپ نے دُعا فرمائی، پِھر اللہ پاک کی رحمت پر اُمِّید لگائی کہ اُن صاحِب نے داڑھی منڈانے کا گُنَاہ چھوڑ دیا ہے تو دیگر فُضُولیات بھی چھوڑ ہی دیں گے اور غیبت کرنے والے کی اِصْلاح کی کہ کسی کی بُرائی دیکھو تو اس کا چَرچا کرنے،