Book Name:Qutb e Madina Ke Aala Osaf

وضاحت: ناکامیوں کا سبب صِرْف یہی نہیں  کہ *مہنگائی بہت ہے*روز گار نہیں ہے، بلکہ  *کردار بگڑ گئے*بڑوں کا احترام نہ رہا*چھوٹوں پر شفقت نہ رہی*غریب کی خبر نہ رہی*اپنوں کا احساس نہ رہا*نماز، روزے کی فِکْر نہ رہی*اللہ و رسول کے اَحْکام پر تَوَجُّہ نہ رہی، یہ بھی ہماری ناکامیوں کے اَسْبَاب ہیں، ہمیں ان پر بھی غور کر نا چاہئے۔

مقصد کہنے کا یہ کہ جب بھی کوئی پریشانی آئے، مشکل آئے، کسی کام میں ناکامی ہو رہی ہو تو اس کے حل کے لئے تشخیص اچھی کریں، مسئلے کی جَڑ تک پہنچیں، ڈاکٹر جب تشخیص اچھی کر لیتا ہے تو دوا اَثَر کرتی ہے، اس لئے مشکل، پریشانی، ناکامی وغیرہ کے باطنی سبب پر بھی غور کرنے کی عادَت اپنائیے! اس سے ہم معاملے کی جَڑ تک پہنچ سکیں گے، جب معاملے کی جَڑ تک پہنچ جائیں گے،اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کا حل بھی نکل آئے گا۔

ایک مرتبہ پِیر مِہر علی شاہ صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سَفَر پر تھے، مغرب کی نماز کا وقت ہوا، آپ نے فرمایا: سُورج غروب ہو رہا ہے، نماز ادا کر لی جائے۔ ڈرائیور نے عرض کیا: ہم جلد ہی فُلاں جگہ پہنچ جائیں گے، لہٰذا وہاں پہنچ کر نماز پڑھ لی جائے (چونکہ آپ سَفَر پر تھے، جماعت واجب نہ تھی، لہٰذا) آپ خاموش رہے۔ کچھ آ گے گئے تو اچانک گاڑی اُلٹ گئی ۔ الحمد للہ! جانی نقصان کچھ نہ ہوا، البتہ مَعمولی چوٹیں وغیرہ آئیں۔ اس موقع پر پِیر مِہر علی شاہ صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: نماز میں بِلاوجہ تاخیر کی، یہ تکلیف اسی سبب سے ہے۔ ([1])

ناکامیوں، بےبرکتیوں، پریشانیوں کے یہ بھی اَسْباب ہوتے ہیں، جن پر ہم تَوَجہ نہیں کرتے۔ اللہ پاک ہمیں سوچنے سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم


 

 



[1]... مہر ِمنیر، صفحہ :325۔