Book Name:Farooq e Azam ki Ajziyan

لوگوں کی مدد کرتا ہے، بازار سے سودا سلف لا کر دیتا ہے، غریبوں، بےسہاروں کی مدد کرتا ہے اور اس میں اپنی کچھ بھی کَسْرِ شان خیال نہیں کرتا...!!

یہ خیر خواہی ہے، کاش! ہمیں بھی ایسی توفیق نصیب ہو جائے، سچّی بات ہے کہ ہم لوگ رکھ رکھاؤ میں رہ جاتے ہیں، میں...!! فُلاں بن فُلاں، اتنے بڑے رُتبے والا خُود اپنے کندھوں پر سامان لا کر فُلاں کو دُوں گا، ایسا نہیں ہو سکتا...!! پتا نہیں کیوں آگے بڑھ کر دُوسروں کی مدد کرنا بلکہ اپنے ہی گھر کا سودا سلف وغیرہ بازار سے لے آنا ہم اپنی شان کے خِلاف سمجھتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں ہدایت دے، دوسروں کے کام آنا ، اپنے گھر والوں ، غریبوں بےسہاروں کے کام اپنے ہاتھ سے کر لینا، یہ بھی بڑی سعادت ہے۔

پیارے آقا کی بےمثال عاجزی

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی مُبارَک  اَدا بھی یہی تھی کہ آپ خُود بازار جا کر سودا سلف وغیرہ اپنے مبارَک کندھوں پر رکھ کر لے آیا کرتے تھے، چنانچہ حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: نبی پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنے خادمین کے ساتھ کام میں ہاتھ بٹا دیا کرتے ، بازار سے اپنا سامان خود اٹھا لاتے  اور کسی اور پر اٹھانے  کے لئے نہ چھوڑتے۔([1])

تِری سادگی پہ لاکھوں تِری عاجزی پہ لاکھوں

ہوں    سلام      عاجزانہ      مدنی      مدینے     والے([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...مدارج النبوۃ(مترجم)، جلد:1، صفحہ:66۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:426۔