Book Name:Farooq e Azam ki Ajziyan

تَرْجمہ ٔکَنْزُالعِرْفان:حالانکہ  عزت تو اللہ اور اس کے رسول ہی کے لیے ہے 

ساری کی ساری عزّت اللہ و رسول کے پاس ہے، جس کو بھی عزّت ملے گی، اللہ و رسول سے ہی ملے گی، اس کے عِلاوہ اگر ہم کہیں سے عزّت ڈھونڈنے نکلیں گے تو عزّت نہیں ملے گی، اُلٹا ذِلّت کے گہرے گڑھے میں جا گِرَیں گے۔ آج دیکھئے! حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ  اللہُ عنہ کی کیسی عزّت ہے، بڑے بڑوں کے سَر آپ کے نام پر جھک جاتے ہیں، اپنے تو اپنے پَرائے بھی آپ کا نام اَدَب سے لیتے ہیں۔ یہ عزّت آپ کو کہاں سے مِلی، اللہ و رسول کی فرمانبرداری سے مِلی، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ادائیں اپنانے سے مِلی، اللہ و رسول کے حُضُور عاجزی اپنانے سے نصیب ہوئی۔

عاجزی کیسے ملے؟

ہمیں بھی چاہئے کہ عاجزی اپنائیں، تکبّر سے، خود پسندی سے، اپنی اَنَا میں رہنے سے دُور رہیں، بندگی کا اَصْل معیار ہی عاجزی ہے، لہٰذا حقیقی بندہ وہی ہے جو عاجزی اپناتا ہے، لہٰذا *عاجزی کے فضائل پڑھیئے! *پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سیرتِ پاک  کا مطالعہ کیجئے! *قبرستان حاضِری دینے کی عادَت بنائیے! *دِل میں خوفِ خُدا بڑھائیے! *تکبُّر، خُود پسندی وغیرہ کے نقصانات پڑھیئے! *عاجزی والے انداز اپنائیے! مثلاً  *سلام میں پہل کِیا کیجئے!*دوسروں کو خُود سے بہتر سمجھا کیجئے! *جب بھی دِل میں تکبّر اور خود پسندی والا خیال آئے، اپنے گُنَاہوں کو یاد کر لیا کیجئے! قبر و آخرت کا تَصَوُّر باندھ لیا کیجئے! *جہاں تک ہو سکے اپنا کام اپنے ہاتھوں سے  کرنے کی عادَت بنائیے!اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! عاجزی نصیب ہو گی اور تکبُّر و خُود پسندی جیسی بُری باطنی بیماریوں سے جان چُھوٹ جائے گی۔