Book Name:Farooq e Azam ki Ajziyan
جنّت مقام ہو گا دوزخ حرام ہو گا گر دل پہ لکھ لیا ہے صَلِّ عَلٰی مُحَمَّد
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
مولا علی رَضِیَ اللہُ عنہ کی ایمان اَفْروز دُعا
حضرت علی بِن حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ جمعہ کے اجتماع میں مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت مولا علی شیر خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ نے یُوں دُعا مانگی: اَللّٰہُمَّ اَصْلِحْنَا بِمَا اَصْلَحْتَ بِہِ الْخُلَفَاءَ الرَّاشِدِیْن اے پیارے اللہ پاک! ہماری ایسی اِصْلاح فرما جیسی تُو نے خُلفائے راشدین کی اِصْلاح فرمائی۔
جمعہ کے بعد بنو ہاشِم کا ایک نوجوان مولا علی رَضِیَ اللہُ عنہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوا اور عرض کیا: اے اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن! آپ نے دُعا مانگی تھی: اِلٰہی! تُو نے جیسی خُلفائے راشدین کی اِصْلاح فرمائی، ہماری بھی ایسی اِصْلاح فرما۔ خُلفائے راشدین سے آپ کی کیا مراد ہے؟ یہ سُن کر مولائے کائنات، مولا علی مُشکل کشا رَضِیَ اللہُ عنہ کی آنکھوں میں آنسو آگئے، پھر فرمایا: