Book Name:Farooq e Azam ki Ajziyan

نفس کو سُدھارنے والے ہی کامیاب ہیں

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰىهَاﭪ(۹) وَ قَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰىهَاؕ(۱۰) (پارہ:30، اَلشَّمْس:10)

تَرْجمہ ٔکَنْزُالعِرْفان: بیشک جس نے نفس کو پاک کرلیا وہ کامیاب ہوگیا ۔اور بیشک جس نے نفس کو گناہوں  میں  چھپا دیا وہ ناکام ہوگیا۔

پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ میں صاف صاف فرما دیا گیا کہ کامیاب وہی ہے جو اپنے نفس کو سُدھار لیتا ہے اور جو اسے نہ سُدھار سکے، وہ ناکام و نامُراد ہے۔

نفس کی مخالفت  کی ترغیب

صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کا ایک لشکر جنگ سے واپس آیا تو  اللہ پاک کے سب سے آخری نبی ، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   نے ان سے ارشادفرمایا: خوش آمدید! تم چھوٹی جنگ سے بڑی جنگ کی طرف آئے ہو۔عرض کی گئی: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  بڑی جنگ کیا ہے؟ارشاد فرمایا:مُجَاہِدَۃُ الْعَبْدِ ہَوَاہیعنی بندے کا اپنے نفس سے لڑنا بڑی جنگ ہے۔([1])

ایک اور حدیثِ پاک میں ہے: اَلْمُجَاھِدُمَنْ جَاھَدَ نَفْسَہٗ فِیْ طَاعَةِ اﷲِیعنی مُجاہِد وہ ہے جواللہ پاک کی اطاعت میں نفس لڑتا ہے۔([2])

اللہ پاک ہمیں توفیق بخشے، نفس کو سُدھارنا بھی ایک کام ہے، اپنے اندر کے عیب ڈُھونڈنا اور انہیں درست کرنا بھی ہماری ذِمَّہ داری ہے بلکہ یہی اَصْل ذِمَّہ داری ہے، اللہ


 

 



[1]...الزہد الکبیر للبیہقی، صفحہ:165، حدیث:373۔

[2]... مسند شہاب للقضاعی، جلد:1، صفحہ:139، حدیث:183۔