Book Name:Farooq e Azam ki Ajziyan
والا لباس پہننا جاری رکھا۔([1])
اللہ پاک ہمیں بھی سادگی نصیب فرمائے! پہننے میں سادگی، کھانے میں سادگی، چال ڈھال میں سادگی، بولنے سننے میں سادگی، ہر ہر لحاظ سے زندگی میں سادگی ہونی چاہئے، اس سے وقار بڑھتا ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! اگرچہ اچھا لباس پہننے میں کوئی حرج نہیں بلکہ اچھی نیّتوں کے ساتھ اجرو ثواب کی امید ہے، لیکن ایسا لباس پہننے سے بچنا نہایت ضروری ہے جسے پہن کر غرور وتکبر میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہو، جسے پہن کر دل میں اپنی عزت افزائی کی خواہش پیدا ہو کہ میرے لباس کو دیکھ کر لوگ میری عزت کریں۔ فرمان مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے:کُھردرا اور تنگ لباس پہنا کرو تاکہ عزت افزائی اور فخرکو تم میں کوئی جگہ نہ ملے۔([2])
فرمان مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے:ساده درجے کا لباس پہننا ایمان میں سے ہے۔([3]) (یعنی اللہ پاک کے لئے تواضع کرتے ہوئے اعلیٰ لباس ترک کرنا اور ساده لباس کو ترجیح دینا ایمان کی علامت ہے۔)
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں: اس کا مطلب ہے کہ معمولی لباس ، پھٹے پرانے کپڑے سے شرم وعار نہ ہونا کبھی پہن بھی