Book Name:Karbala Ke Jaan Nisaron
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:پس جنہوں نے ہجرت کی اور اپنے گھروں سے نکالے گئے اور میری راہ میں انہیں ستایا گیا اور انہوں نے جہاد کیا اور قتل کردیے گئے تو میں ضرور ان کے سب گناہ ان سے مٹادوں گا اور ضرور انہیں ایسے باغات میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں جاری ہیں (یہ) اللہ کی بارگاہ سے اجر ہے اور اللہ ہی کے پاس اچھا ثواب ہے۔
اس سے معلوم ہوا؛ وہ لوگ جنہوں نے دِین کی خاطِر اپنا گھر بار چھوڑا، اللہ پاک کی راہ میں ستائے گئے، رَبّ کے دُشمنوں کے ساتھ جنگ کی اور شہید کر دئیے گئے، انہیں اللہ پاک جنّت کے باغات میں داخِل فرمائے گا، وہ باغات جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔
(2):پارہ: 2، سورۂ بقرہ، آیت: 218 میں اللہ پاک فرماتا ہے:
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ هَاجَرُوْا وَ جٰهَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِۙ-اُولٰٓىٕكَ یَرْجُوْنَ رَحْمَتَ اللّٰهِؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۲۱۸)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:بیشک وہ لوگ جو ایمان لائے اور وہ جنہوں نے اللہ کیلئے اپنے گھر بار چھوڑ دئیے اور اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہ رحمتِ الٰہی کے امیدوار ہیں اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
اس آیتِ کریمہ سے معلوم ہوا؛ جنہوں نے دِین کی خاطِر گھر بار چھوڑے، اللہ پاک کی راہ میں دِین کے دُشمنوں سے لڑے، یہ کون ہیں؟ وہ لوگ جو اللہ پاک کی رحمت کی اُمِّید رکھتے ہیں، بےشک اللہ پاک بخشنے والا مہربان ہے، ان خوش نصیبوں پر ضرور رحم و کرم کی بارش فرمائے گا۔
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ اَوْصاف جو ان آیاتِ کریمہ میں بیان کئے گئے، شُہدائے کربلا، امامِ عالی مقام امام حُسَینرَضِیَ اللہُ عنہکے جاں نِثَاروں میں موجود ہیں، یہ وہی خوش نصیب ہیں *جنہوں نے دِین کو یزیدی فتنے سے بچانے کے لئے اپنے گھر بار چھوڑے *کربلا کے میدان میں پہنچے *ظُلم و سِتَم کی آندھیوں کے سامنے پہاڑ بن کر