Karbala Ke Jaan Nisaron

Book Name:Karbala Ke Jaan Nisaron

ہے کہ اپنے گُنَاہوں سے سچی توبہ کریں *اپنے اندر جوشِ ایمانی پیدا کریں *اور یہ ذِہن بنا لیں کہ میں نے دِین کی خِدْمت کرنی ہی کرنی ہے *کاش! سب یہ مدنی مقصد اپنا لیں کہ مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش کرنی ہے۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!

ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے اگرہم اپنی ذِمَّہ داری کو سمجھ کر، اللہ و رسول کی محبّت میں ڈُوب کر اس مدنی مقصد کو پُورا کرنے میں لگ جائیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!دونوں جہان میں بیڑا پار ہو جائے گا۔

بھلائی کی باتیں سکھانے کی فضیلت

امام ابونُعَیْم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہ السَّلام کی طرف وحی بھیجی کہ اے موسیٰ! بھلائی کی باتیں خُود بھی سیکھو اور دوسروں کو بھی سکھاؤ کہ میں بھلائی سیکھنے اور سکھانے والوں کی قبروں کو روشن فرماؤں گا تاکہ ان کو کسی قسم کی وحشت نہ ہو۔([1])

مبلغین کی قبریں جگمگائیں گی

اے عاشقانِ رسول!اس روایت سے نیکی کی بات سیکھنے اور سکھانے کا اَجْر و ثواب معلوم ہوا۔ سُبْحٰنَ اللہ! جو سنتوں بھرے بیانات کرتے ہیں، دَرْس دیتے اور سنتے ہیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ان کے تو وارے ہی نیارے ہو جائیں گے، اللہ پاک نے چاہا تو ضرور ان کی قبریں اندر سے جگمگ جگمگ کر رہی ہوں گی، جو نیکی کی دعوت عام کرتے ہیں، مدنی قافلوں میں سَفَر کے ذریعے نیک اَعْمال کی ترغیب دِلاتے ہیں، سنتوں بھرے اجتماعات میں


 

 



[1]... حلیۃ الاولیا، جلد:6، صفحہ:5، رقم:7622۔