Book Name:Karbala Ke Jaan Nisaron
پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبّت کی اس نے مجھ سے محبّت کی اور جس نے مجھ سے محبّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
مُحَرَّم شریف کا مہینا جاری ہے، خوب اہلِ بیت ِاَطْہار رَضِیَ اللہُ عنہم کا ذکر خیر کیجئے! *گھر میں *دفتر میں *دُکان پر *جہاں جہاں ہو سکے، شہیدان و اَسیران ِکربلا رَضِیَ اللہُ عنہم کے ایصالِ ثواب کا اہتمام کیجئے! یاد رکھئے...!اِیصال ثواب پیارے نبی ، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ادائے مُبارَکہ ہے ۔ حدیثِ پاک میں ہے: پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے 2مینڈھے ذبح فرمائے، ایک کا ثواب ساری اُمّت کو پہنچایا اور ایک اپنے اور اپنے اَہْلِ بیت کیلئے ذبح فرمایا۔ ([2])
صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کے مُبارَک دور میں اِیْصالِ ثواب کے مختلف طریقے رائج تھے مثلاً *یہ حضرات میت کی طرف سے سات دِن تک کھانا کھلایا کرتے ([3])*فوت ہونے والے کی قبر پر قرآنِ کریم کی تِلاوت کرتے ([4])*حضرت امام حسن و حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہما اپنے