Imam Hussain Ke 5 Ausaf

Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf

آل و اصحابِ نبی سب بادشہ ہیں بادشاہ                میں فقط ادنیٰ گدا اصحاب و اہلِ بیت کا

جینا مَرنا اُن کی اُلفت میں ہو یا ربّ! اور ہو        قرب جنّت میں عطا اصحاب و اہلِ بیت کا ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ کا مختصر تَعَارُف

 * سلطانِ کربلا، سَیِّدُ الشُّہَداء، امامِ عالی مقام، امامِ عرش مقام، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ نواسۂ رسول ہیں * مولائے کائنات، مولا علی اور جگرِ گوشۂ رسول، سیدہ فاطمہ بتولرَضِیَ اللہ عنہا کے شہزادے ہیں * امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ5 شعبان، سَن 4 ہجری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے * پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آپ کا نام: حُسَیْن اور شبیر رکھا * امام حسین رَضِیَ اللہ عنہکی کنیت:ابو عبد اللہ ہے * لقب: سِبْطِ رسول (رسولِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نواسے) اور رَیْحَانَۃُ الرَّسُول (یعنی رسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پھول) ہے([2])

امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہاپنے 72 وفادار رُفقا کے ساتھ، 10 مُحَرَّم شریف، سن 61 ہجری کو میدانِ کربلا میں یزید پلید کے خِلاف * حق کی آواز بلند کرتے ہوئے * نانا کے دِین پر پہرا دیتے ہوئے * ظُلْم سہتے ہوئے * دُکھ اور غم کے پہاڑ کے سامنے ثابِت قَدم رِہ کر انتہائی عزّت  کے ساتھ، شُجَاعت کے ساتھ، شان و شوکت کے ساتھ شہید ہوئے اور رہتی دُنیا تک کے لئے حق پر چلنے کا، دینداری کا، عزّ ت سے جینے، عِزَّت سے مرنے کا، شُجاعت کا، بہادری کا، استقامت اور صبر و رضا کا سبق دے گئے۔

حُسَیْن ایک علامت ہے زِندگی کے لئے                 حُسَیْن عَزْمِ سَفر ہے مُسَافری کے لئے


 

 



[1]...  وسائلِ فردوس، صفحہ:35۔

[2]...سوانح کربلا، صفحہ:103۔