Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّمنےفرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبّت کی اس نے مجھ سے محبّت کی اور جس نے مجھ سے محبّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
2 فرامینِ آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : (1):عمامے کے ساتھ نماز 10 ہزار نیکیوں کے برابر ہے۔([2])(2):عمامہ باندھوتمہاری برداشت کرنے کی قوّت بڑھے گی۔([3])
پیارے اسلامی بھائیو! عمامہ کھڑے ہو کر باندھئے اور پاجامہ بیٹھ کر پہنئے * جس نے اس کا اُلٹ کیا (یعنی عمامہ بیٹھ کر باندھا اور پاجامہ کھڑے ہو کر پہنا) وہ ایسے مرض میں مبتلا ہو گا، جس کی دَوا نہیں(یعنی طبیبوں کو دوا کا علم نہیں) * عمامہ باندھنے سے پہلے اچّھی اچّھی نیّتیں کر لیجئے ایک بھی اچّھی نیّت نہیں ہوئی تو ثواب نہیں ملے گا * مناسب یہ ہے کہ عمامے کا پہلا پیچ سر کی سیدھی جانب جائے * اللہ پاک کے آخری رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مبارک عمامے کا شملہ عموماً پُشت(یعنی مبارک پیٹھ) کے پیچھے ہوتا اور کبھی کبھی سیدھی جانب، کبھی دونوں کندھوں کے درمیان2شملے ہوتے * الٹی جانب شملہ لٹکانا خلافِ سنّت ہے * عمامے کے