Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
قمیض اُتار کر گھوم رہے ہوتے ہیں * ایسے ہی جو لوگ پینٹ شرٹ پہنتے ہیں اور شرٹ بھی چھوٹی رکھتے ہیں، یہ جب جھکتے یا بیٹھتے یا سجدے میں جاتے ہیں تو ناف کے نیچے کی سیدھ میں کمر کا کچھ حصّہ کھل رہا ہوتا ہے، یہ بھی سَتر میں شامِل ہے، اسے بھی چھپانا فرض ہے([1]) * آج کل لوگ نکّر پہنتے ہیں، گھٹنے اور رانیں نظر آ رہی ہوتی ہیں، یہ بھی بےپردگی ہے * بہت سارے کھیل ایسے ہیں جن میں نکّر پہنی جاتی ہے، کھیلنے والے نکّر پہن کر کھیل رہے ہوتے ہیں، دیکھنے والے مزے سے دیکھ رہے ہوتے ہیں، وہ بےپردگی کر رہے ہیں اور دیکھنے والے بدنگاہی کر رہے ہیں،اس سے بچنا لازِم ہے،بدنگاہی (یعنی نہ دیکھنے کا دیکھنا) اور بےپردگی (یعنی چھپانے کے اعضا کو نہ چھپانا) یہ دونوں سخت گُنَاہ ہیں۔ اللہ پاک ہمیں ان گُنَاہوں سے بچنے کی توفیق نصیب فرمائے۔منقول ہے: جو شخص اپنی آنکھ کو حرام سے پُر کرتا ہے اللہ پاک قِیامت والے دن اس کی آنکھ میں جہنّم کی آگ بھر دے گا۔([2])
آقا کی حیا سے جُھکی رہتی نظر اکثر آنکھوں پہ مرے بھائی لگا قفلِ مدینہ
آنکھوں میں سرِحَشْر نہ بھر جا ئے کہیں آگ آنکھوں پہ مرے بھائی لگا قفلِ مدینہ([3])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
(2):امامِ حُسَین کی قرآن سے محبّت
پیارے اسلامی بھائیو! امامِ عالی مقام، امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کی سیرتِ پاک کا یہ بھی پاکیزہ پہلو ہے کہ آپ کو قرآنِ کریم سے بہت محبّت تھی، آپ تِلاوت بھی کرتے تھے، قرآنِ