Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
ایک اور شاعِر نےکہا:
فِطْرَت کی مصلحت کا اشارہ حُسَین ہے قربانیوں کی آنکھ کا تارا حُسَیْن ہے
وہ اس لئے لڑے کہ ستم کو مِٹا سکیں پھر کیوں نہ ہم کہیں کہ ہمارا حُسَیْن ہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے امامِ عالی مقام، امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کے چند فضائل اور آپ سے محبّت رکھنے کی برکات سُنیں، یقیناً محبّت اطاعت کرواتی ہے، جس محبّت میں اطاعت نہ ہو، وہ بہت کمزور محبّت ہے۔
محبّت بےاطاعت ایک دھوکا ہے محبّت کا محبّت کا جو دعویٰ ہے تو کوشش کر اطاعت میں
ہم الحمد للہ! امامِ حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ سے محبّت کرتے ہیں، لہٰذا آئیے! آپ کی سیرتِ پاک کے چند حَسِیْن پہلو بھی سُن لیتے ہیں اور نِیّت کرتے ہیں کہ ہم محبّت حُسَین کا عَمَلی ثبوت دیتے ہوئے آپ کی کامِل پیروی بھی کریں گے۔
(1):امامِ حُسَین اور شریعت کی پَاسْدَارِی
پیارے اسلامی بھائیو! امامِ عالی مقام امام حُسین رَضِیَ اللہ عنہ کی سیرتِ پاک کا انتہائی حَسِین اور پیارا پہلو ہے کہ آپ ہر دَم شریعت کے پیروکار رہتے تھے، کبھی، کسی لمحے، کسی وقت بھی آپ شریعت سے ایک انچ بلکہ ایک اِنچ کا کروڑواں حصّہ بھی پیچھے نہیں ہٹتے تھے۔ ایک خوبصُورت روایت سُناؤں، آپ حیران رہ جائیں گے۔ حضرت اِبْنِ ابی لیلی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میدانِ کربلا میں جب امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ کو یہ یقین ہو گیا کہ وعدے کا وقت آ چکا ہے، اب شہادت ہونی ہے تو آپ نے فرمایا: مجھے کوئی موٹا کپڑا لا دَو! (ذرا غور سے