Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
سے امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ سے محبّت کے دعوے کرتے رہیں مگر امام عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ کی مبارک سیرت کو نہ اپنائیں تو ہماری محبّت ناقص ہے کیونکہ عاشق اپنے محبوب کے پیچھے پیچھے چلتاہے۔حضرتِ امامِ حسین رَضِیَ اللہ عنہ نے اپنے مُبارَک چہرے پر اپنے ناناجان رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیاری پیاری سُنّت داڑھی شریف سجا ئی ہوئی تھی، آپ کے ابّو جان مولا مشکل کُشا رَضِیَ اللہ عنہ کی بھی گھنی (یعنی بھری ہوئی)داڑھی شریف تھی۔ ہم غور کریں کہ ہمارے چہرے پریہ سُنّت ِ رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے؟امامِ عالی مقام حضرتِ امامِ حسین رَضِیَ اللہ عنہ نے اپنی مبارک زندگی کی آخری نَمازِفجر اپنے خیمے میں باجماعت ادا فرمائی جبکہ دُشمن چاروں طرف سے تلواریں چمکا رہے تھے؟ اہلِ بیتِ اَطْہَار رَضِیَ اللہ عنہم کی اَصل محبّت اِن کی پیروی کرنے میں ہے، امام عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ کی مبارک زندگی سے ہمیں یہ دَرس ملتا ہے کہ ہمیں پانچوں نَمازیں باجماعت ادا کرنی چاہئیں اور وقت آنے پر دِین کی خاطر ہر طرح کی قربانی پیش کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ اللہ کریم ہمیں صحابہ و اہلِ بیت رَضِیَ اللہ عنہم کی حقیقی محبّت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم
آخر میں آئیے! امام عالی مقام، امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کا ایک سبق آموز خطبہ سنتے ہیں: تاریخ مدینہ دمشق میں ہے:کربلا کے دِن 10 مُحَرَّم شریف کی صبح کو امام عالی مقام، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: اے اللہ کے بندو! اللہ پاک سے ڈرو! اور دُنیا سے بچتے رہو! بےشک اس دُنیا میں اگر کسی نے ہمیشہ رہنا ہوتا تو ضرور انبیائے کرام عَلَیْہمُ السَّلام ہمیشہ رہتے مگر اللہ پاک نے اس دُنیا کو آزمائش کے لئے پیدا فرمایا ہے،یہاں کے رہنے والے سب