Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
پاک اور اس کی مختصر شرح سُنتے ہیں:
عظیمِ مُحَدِّث امام طَبرانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ معجمِ کبیر میں ذِکْر کرتے ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہ عنہ جو صحابئ رسول بھی ہیں، عالِمِ قرآن بھی ہیں، سُلطان ُالْمُفَسِّرِین بھی ہیں، آپ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ عصر کی نماز کا وقت تھا، سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مسجد میں تشریف لائے، تکبیر (یعنی اقامت) کہی گئی، پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے نماز پڑھانا شروع فرمائی، 3رکعتیں پڑھ چکے تھے، جب چوتھی رکعت میں پہنچے تو پیارے آقا کے پیارے پیارے شہزادے امام حَسَن اور امامِ حُسَین رَضِیَ اللہ عنہتشریف لے آئے، دونوں شہزادے اس وقت ننھی عمر میں تھے۔
اللہ! اللہ! نانا جان اور نواسوں کا پیار دیکھئے! دونوں نواسے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیٹھ مبارک پر سُوار ہو گئے، رسولِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حسبِ معمول نماز پڑھتے رہے۔ آخر چوتھی رکعت مکمل ہوئی، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے سلام پھیرا اور دونوں شہزادوں کو اپنے سامنے بٹھا لیا، اب امامِ عالی مقام، امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ نانا جان کی طرف لپکے، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے انہیں اُٹھایا اورامامِ حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللہ عنہ کو اپنے سیدھے کندھے مبارک پر اور امامِ حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کو بائیں (Left) کندھے مبارَک پر بٹھا لیا۔
پیارے اسلامی بھائیو! حدیثِ پاک آگے بھی ہے، اس کے بعد آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان دونوں شہزادوں کے فضائِل بیان فرمائے مگر اس سے آگے حدیث شریف سُننے سے