Imam Hussain Ke 5 Ausaf

Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf

دی، اس سے لازمی بچنا ہے، غرض کہ ہر وہ کام جس کا شریعت نے ہمیں حکم دیا ہے، ہم اس کو کرنے کے پابند ہیں اور ہر وہ کام جس سے بچنے کاشریعت نے ہمیں حکم دیا ہے، اس سے ہم نے رُکنا ہی رُکنا ہے۔ دُنیا اِدھر کی اُدھر ہو جائے مگر ہمارا کوئی قدم شریعت کے دائرے سے باہَر نہیں جانا چاہئے * ہمارا مزاج * ہماری طبیعت * ہماری سوچ * ہماری خواہشات * ہمارا چال چلن * ہمارا کمانا * ہمارا کھانا سب کچھ شریعت کے تابع ہے اور ہم نے شریعت کی پیروی میں رہ کر ہی زندگی گزارنی ہے۔ نانائے حسنین، رحمتِ دارین صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: لا يُؤمِنُ اَحَدُكُم حَتَّى يَكُوْنَ هَوَاهُ تَبَعًا لِمَا جِئْتُ بِهِ تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک (کامِل) مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک اس کی خواہشات میرےلائے ہوئے دِین کے تابع نہ ہو جائیں۔ ([1])

یہ ہمارا مِعْیار ہے، بس ہم اللہ و رسول کے اَحْکام کے پابند ہیں۔ اللہ پاک ہمیں اس پر عَمَل کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

پردے کا اہتمام کیا کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے روایت سُنی، حضرت امام حُسین رَضِیَ اللہ عنہ نے عین حالتِ جنگ میں بالکل شہادت کے قریبی وقت بھی پردے کا اہتمام فرمایا، آپ کو فِکْر تھی کہ میں جب شہید ہو جاؤں، زَخْم کھا کر گھوڑے سے نیچے آؤں تو کہیں بے پردگی نہ ہو جائے، لہٰذا آپ نے پہلے سے اس کا اہتمام فرمایا۔ اس میں اُن لوگوں کے لئے بھی سبق ہے جو پردے کا خیال نہیں کرتے * گھر میں ماں، بہن، بیٹیاں موجود ہیں، اس کے باوُجُود کتنے ایسے ہیں جو


 

 



[1]...مشکاۃ المصابیح، کتاب الایمان، جز:1، جلد:1، صفحہ:54، حدیث:167۔