Imam Hussain Ke 5 Ausaf

Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf

اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ نسب کی فضیلت کا شرعًا کچھ اعتبار ہی نہیں ہے، نہیں...!! نہیں! پاک نسب والا (اچھے اور نیک ماں باپ کی اَوْلاد) ہونا بھی آخرت میں ضرور فائدہ دے گا۔([1])

اللہ پاک ہمیں اعلیٰ نسب والوں یعنی اَہْلِ بیتِ پاک اور صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کا ادب و احترام نصیب فرمائے اور نیکیاں کر کے ان کے ساتھ اپنی روحانی نسبت قائِم رکھنے کی توفیق عطا کرے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

حَسَنَینِ کریمین سے محبّت کی فضیلت

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے حدیثِ پاک سُنی، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس حدیث شریف کے آخر میں فرمایا: وَمَنْ اَحَبَّہُمَا فِی الْجَنَّۃِ یعنی جو حسن و حسین رَضِیَ اللہ عنہما سے محبّت کرے، وہ بھی جنّتی ہے۔

اب مجھے چین آ گیا

الحمد للہ! امامِ حسن و امامِ حُسَینرَضِیَ اللہ عنہسے محبّت رکھنا صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کی بھی سُنت ہے، اَوْلیائے کرام کا بھی طریقہ ہے اور رَبِّ کریم کے فضل سے 14 صدیوں سے ہر دَور میں عاشقانِ رسول ان پاک شہزادوں سے محبّت کرتے آئے ہیں۔

ایک مرتبہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ کے پاس کچھ کپڑے آئے، آپ نے وہ سارے کپڑے لوگوں میں تقسیم کر دئیے! جب سارے کپڑے لوگوں میں تقسیم کر چکے، ابھی فَارِغ ہی ہوئے تھے کہ امام حسن و


 

 



[1]... فتاویٰ رضویہ، جلد:23، صفحہ:205 ملتقطاً بتصرف۔