Book Name:Dore Jahalat Ki Nishani
راستے میں پھینک دِیں۔ رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جب یہ دیکھا تو فرمایا: اَبِصُنْعِ الْجَاهِلِيَّةِ تَشَبَّہُوْنَ؟ کیا تم جاہلیت والے کام سے مشابہت اختیار کر رہے ہو؟ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَدْعُوَ عَلَيْكُمْ دَعْوَةً تَرْجِعُونَ فِي غَيْرِ صُوَرِكُمْ یعنی دِل چاہتا ہے کہ تمہارے خِلاف دُعا کروں ، جس سے تمہارے چہرے بگڑ جائیں۔ پیارے آقا، رسولِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا یہ جلال دیکھ کر صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم نے فورًا چادریں اُٹھا لیں، پِھر کبھی ایسا نہ کیا۔([1])
اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! اس روایت پر غور فرمائیے! یہ ایک دورِ جاہلیت کا انداز تھا کہ اسلام سے پہلے جب لوگ مُردَے کو دفنانے جاتے تو غم کا اظہار کرنے کیلئے راستے میں چادریں پھینک دیتے، واپسی پر اُٹھا لیتے تھے۔ وہ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم جن تک اسلام کی مکمل تعلیمات ابھی نہیں پہنچی تھیں، انہوں نے جب ایسا کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کیسا جلال فرمایا...؟ رحمتِ دوجہاں صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ان جملوں پر بار بار غور فرمائیے! فرمایا: : اَبِصُنْعِ الْجَاهِلِيَّةِ تَشَبَّہُوْنَ ؟کیا تم جاہلیت والے کام سے مشابہت اختیار کر رہے ہو؟ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَدْعُوَ عَلَيْكُمْ دَعْوَةً تَرْجِعُونَ فِي غَيْرِ صُوَرِكُمْ یعنی دِل چاہتا ہے کہ تمہارے خِلاف دُعا کروں جس سے تمہارے چہرے بگڑ جائیں۔
اس سے پتا چلتا ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم دورِ جاہلیت والے کاموں سے سخت نفرت فرمایا کرتے تھے۔ اس لئے ہم پر لازم ہے کہ ہم ایسے تمام کاموں سے دُور ہی رہیں۔
حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، نبیوں کے سلطان، رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم