Book Name:Dore Jahalat Ki Nishani
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! حدیثِ پاک کی مشہور کتاب بخاری شریف میں ایک بہت پیاری روایت ہے، میں وہ روایت ذرا وضاحت کے ساتھ آپ کو سناتا ہوں: حضرت مَعْرُور بن سُوَید رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ مجھے صحابئ رسول حضرت ابوذَرّ غفاری رَضِیَ اللہُ عنہ کی زیارت کا شرف نصیب ہوا، آپ کے ساتھ آپ کا غُلام بھی تھا، انداز یہ تھا کہ حضرت اَبُو ذَرّ غفاری رَضِیَ اللہُ عنہ نے نیچے کم قیمت والا لباس پہن رکھا تھا، اُوپَر ایک قیمتی چادر اَوڑھ رکھی تھی، بالکل ایسا ہی لباس آپ کے غُلام کا بھی تھا، اس نے بھی نیچے کم قیمت والا لباس پہن رکھا تھا، اُوپَر قیمتی چادر اَوڑھ رکھی تھی۔ یہ نِرالا انداز دیکھ کر میں نے عرض کیا: اے ابوذَرّ رَضِیَ اللہُ عنہ ! یہ بھی تو ہو سکتا تھا کہ آپ دونوں قیمتی چادروں سے اپنا بہترین لباس سلواتے اور کم قیمت والا جو لباس ہے، وہ غُلام کو پہنا دیتے (یُوں آپ کا بہترین لباس بھی بن جاتا اور آقا اور غُلام کے درمیان فرق بھی رہ جاتا)۔ یہ سُوال سُن کر حضرت ابوذَرّ غفاری رَضِیَ اللہُ عنہ نے اپنے ماضِی کی ایک یاد سُنائی (یعنی وہ زمانہ جبکہ حضرت ابوذَرّ غفاری رَضِیَ اللہُ عنہ ابھی نبیوں کے سلطان، رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے زیرِ تربیت تھے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے آداب و اَخْلاق سیکھا کرتے تھے، آپ نے اُن