Book Name:Dore Jahalat Ki Nishani
اسی طرح پیارے اسلامی بھائیو! اور بہت ساری باتیں ہیں، بہت سارے طَور طریقے ہیں جو آج لوگ اپناتے ہیں، منع کیا جائے تو کہتے ہیں: بھائی! نیا دَور ہے، ہم جدّت پسند ہیں، ہمیں پُرانی باتیں نہ بتاؤ! حالانکہ وہ باتیں، وہ طور طریقے نئے نہیں ہیں، پُرانے ہیں۔ مثال کے طور پر *کھڑے ہو کر پیشاب کرنا دورِ جاہلیت میں عام تھا، اب لوگ جدّت کے نام پر ایسا کرتے ہیں *زمانۂ جاہلیت میں شراب عام تھی، یہ بیماری اب ہمارے مُعاشرے میں بھی عام ہوتی جا رہی ہے *زمانۂ جاہلیت میں بَدکاری عام تھی، ہمارے مُعَاشرے میں بھی اس کے رُجْحانات بڑھ رہے ہیں *بےحیائی زمانۂ جاہلیت کا بہت بڑا عَیب تھا، اب یہ عَیب ہمارے مُعَاشرے میں پُوری قُوَّت کے ساتھ پھیل چکا ہے *گالی گلوچ دورِ جاہلیت کا اَندھیرا ہے، ہمارے مُعَاشرے میں بھی عام ہے *والدین کو سَتانا دورِ جاہلیت کا اَندھیرا ہے، ہمارے مُعَاشرے میں بھی اَوْلڈ ہاؤس(Old House) کا رواج بڑھ رہا ہے *قطع تعلقی (یعنی رِشْتے تَوڑنا) بلکہ رِشتہ داروں سے لَڑنا، بِھڑنا، حَسَد، بُغْض کی بِنا پر اِن سے لڑائیاں کرنا دورِ جاہلیت کا اندھیرا ہے، آج کونسا گھر ہے جہاں لڑائیاں نہیں ہیں، بھائی بھائی کا دُشمن ہے، کسی کی چچا سے نہیں بنتی، کوئی تَایا جان سے ناراض ہے، کسی کو پُھوپھی سے نفرت ہے، کوئی خالہ سے بیزار ہے *طاقتور کا کمزوروں پر زَوْر چَلانا، ڈَرانا، دھمکانا، کمزوروں کا حق کھا جانا، دَورِ جاہلیت کا اندھیرا ہے، ہمارے مُعَاشرے میں کس حد تک چَھایا ہوا ہے، سب کو اَندازہ ہو گا *گانے، باجے، میوزک (Music) وغیرہ جاہلیت کے اندھیرے ہیں، ہمارے مُعَاشرے میں یہ بُرائی اِتنی عام ہو گئی کہ بعض دَفْعہ مسجدوں میں بھی مِیُوْزیکل ٹُونز (Musical Tunes)بجتی