Dore Jahalat Ki Nishani

Book Name:Dore Jahalat Ki Nishani

دُنیا کا ایک نظام (system)ہے، رَبّ کریم کی تقسیم کاری ہے، جو سیٹھ ہے، وہ ماں کے پیٹ سے سیٹھ پیدا نہیں ہوا، اللہ پاک نے اُسے سیٹھ بنا دیا ہے، جو نَوکر(servent) ہے وہ پیدا ہوتے ہی نوکر نہیں تھا، اللہ پاک نے اُسے نَوکَر بنایا ہے، کِردار کی بلندی، اَخْلاق کی پاکیزگی، اللہ پاک کا قُرْب اور آخرت کی کامیابی، الگ باتیں ہیں، اللہ پاک کے ہاں کون زیادہ پسندیدہ ہے؟ سیٹھ یا نَوکر، یہ ہم نہیں جانتے*اِس کا تعلق پیسے سے نہیں*اِس کا تعلق دُنیوی سٹیٹس(Status) سے نہیں*اِس کا تعلق بڑی کرسی سے نہیں*اس کا تعلق تقویٰ اور پرہیزگاری سے ہے۔

اللہ پاک فرماتا ہے:

اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ- (پارہ:26، سورۂ حجرات:13)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزّت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے 

اس لئے ہمیں چاہئے کہ عاجزی اپنائیں، سب کے ساتھ نیک سلوکسے پیش آئیں، پہلے دَور میں پیسوں سے خریدے غُلام ہوا کرتے تھے، اب وہ ماحول تو نہیں ہے، البتہ خادِم تو ہوتے ہیں، نَوکر چاکر تو اب بھی گھروں، دُکانوں اور آفسز وغیرہ میں رکھے جاتے ہیں، ہمیں چاہئے کہ انہیں کمتر سمجھ کر تکبّر کی آفت میں نہ پڑیں، ان کے ساتھ بھی نیک سلوک ہی کیا کریں۔

فخر و غُرور سے تُو مولیٰ مجھے بچانا                                                      یا  ربّ!  مجھے  بنا  دے  پیکر  تُو  عاجزی  کا)[1](

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

رحمت و جنّت پانے کا نسخہ

حدیثِ پاک میں ہے:  نبیوں کے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: 3 باتیں


 

 



[1] ...وسائل بخشش، صفحہ:178۔