Dore Jahalat Ki Nishani

Book Name:Dore Jahalat Ki Nishani

مؤمن طعنے نہیں دیتا

حضرت عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مؤمن نہ طعنہ دینے والا ہوتا ہے، نہ لعنت کرنے والا، نہ فُحش (یعنی بےہُودہ) بکنے والا ہوتا ہے۔ ([1])

مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: یہ عُیُوب (یعنی طعنے دینا، لعنت کرنا اور فُحش بکنا، یہ) سچے مسلمان میں نہیں ہوتے، اپنے عیب نہ دیکھنا، دوسرے مسلمانوں کے عیب ڈھونڈنا، ہر ایک کو لعن طعن کرنا اسلامی شان کے خِلاف ہے۔ بعض لوگ جانوروں کو، ہوا کو گالیاں دیتے ہیں، بعض لوگ گالی پہلے دیتے ہیں، بات بعد میں کرتے ہیں، یہ سب اس حدیثِ پاک سے عِبْرت پکڑیں۔ ([2])

میں   جھوٹ نہ بولوں کبھی گالی نہ نکالوں                     اللہ مَرض سے تُو گناہوں   کے شِفادے([3])

 (3):جاہلیت کی نشانیوں سے بچئے!

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابوذَرّ غفاری رَضِیَ اللہُ عنہ کے واقعہ سے تیسرا سبق یہ سیکھنے کو مِلا کہ کسی مسلمان کے اندر دَورِ جاہلیت کا اَثَر ہو*اس کے کِردار میں*اَخْلاق میں *اَنداز میں*طَور طریقوں میں زمانۂ جاہلیت والی کوئی بُری عادَت ہو، یہ بات پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو ہر گز پسند نہیں ہے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تو تشریف ہی اس لئے لائے ہیں تاکہ لوگوں کو جاہلیت کے اندھیروں سے نکال کر اسلام کا


 

 



[1]...ترمذی، کتاب البر والصلۃ، باب ما جاء فی اللعنۃ، صفحہ:481، حدیث:1977۔

[2]...مرآۃ المناجیح، جلد:6، صفحہ:469بتغیر قلیل۔

[3]...وسائلِ بخشش، صفحہ:115۔