Book Name:Dore Jahalat Ki Nishani
جنّت میں سارے ہی پرہیز گار ہوں گے مگر پردہ وہاں بھی ہو گا۔ بے پَرْدَگی دوزخ کا عذاب ہے کہ وہاں عورتیں مرد ایک دوسرے کے سامنے ننگے ہوں گے۔([1])
اللہ پاک ہمیں توفیق بخشے ہم پُورے کے پُورے اسلام میں داخِل ہو جائیں یہ فیشن پرستی والی جِدّت اَصْل میں جدّت نہیں، پُرانی باتیں ہیں۔
اسی طرح موسیقی(Music) بھی بہت پُرانی بات ہے، دورِ جاہلیت کی نشانی ہے، مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ، شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: سب سے پہلے شیطان نے گانا گایا تھا۔([2])
روایات میں ہے: اللہ پاک کے نبی حضرت داؤد عَلَیْہ ِالسَّلام کو رَبِّ رحمٰن نے بہت ہی پیاری آواز عطا فرمائی تھی، آپ جب زبور شریف کی تلاوت فرماتے تھے تو اُڑتے ہوئے پرندے رُک جایا کرتے تھے، لوگ آپ کی طرف مائِل ہو جاتے تھے، شیطان خبیث نے لوگوں کو آپ کے پاس حاضِری سے روکنے کے لئے بانسری بنائی تھی۔ ([3])
اب بتائیے! کیا یہ گانا، بجانا، موسیقی وغیرہ یہ جدّت ہے...؟ اب سے کم و بیش تقریباً 3ہزار سال پُرانا قصّہ ہے، آج لوگ اسے جدّت کہتے ہیں*موبائل میں گانے چلائے ہوئے ہیں*کانوں میں ہینڈ فری(Handfree) لگا رکھے ہیں اور مٹکتے ہوئے چلے جا رہے