Book Name:Ala Hazrat Aur Aqidah Khatm e Nubuwwat
کی ظاہِری زِندگی کے زمانے میں یا اس کے بعد قیامت تک کسی بھی اُونچے سے اُونچے مرتبے والے کو نبی مانے، وہ بندہ غیر مسلم ہے، دائرۂ اسلام سے خارِج ہے۔
سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اس مباک رسالے میں عقیدۂ ختم نبوت کے جو دلائِل ذِکْر فرمائے، الحمد للہ! عاشقِ اعلیٰ حضرت،امیراہلسنت، مولانا محمد الیاس عطّار قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے اس میں سے بہت سارے دلائل اپنے رسالے سب سے آخری نبیمیں ذِکْر کئے ہیں۔ آئیے! ان میں سے چند ایک دلائل سنتے ہیں۔ مزید تفصیل جاننا چاہتے ہوں تو امیر اہلسنت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کا رسالہسب سے آخری نبی پڑھ لیجئےبلکہ کوشش کر کے7 ستمبر کو یوم ختمِ نبوت منایا جاتا ہے یومِ ختمِ نبوت کے موقع پر گھر میں، مسجد میں، اپنے محلے میں، بازار میں اس رسالے سے دَرْس دیجئے! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!عِلْمِ دِین بھی سیکھنے کو ملے گا اور نیکی کی دعوت عام کرنے کا ڈھیروں ڈھیر ثواب بھی ہاتھ آئے گا۔
لوحِ محفوظ اور عقیدۂ ختمِ نبوت
حدیثِ پاک کی مشہور کتاب مسلم شریف میں ہے: اللہ پاک کے آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک نے زمین و آسمان کی پیدائش سے 50 ہزار سال پہلے مخلوق کی تقدیر لکھی، اس وقت لوحِ محفوظ پر جو کچھ لکھا گیا، اس میں یہ بھی تھا: اَنَّ مُحَمَّدًا خَاتَمُ النَّبِیٖن بے شک مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سب سے آخری نبی ہیں۔ ([1])
حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام اور عقیدۂ ختمِ نبوت
صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم