Book Name:Ala Hazrat Aur Aqidah Khatm e Nubuwwat
وغیرہ 100 سے زیادہ عُلُوم میں بہترین تحقیقات فرمائی ہیں، عقیدۂ ختمِ نبوت کو بھی آپ نے بہت بہترین انداز سے بیان کیا ہے، آئیے! عقیدۂ ختمِ نبوت سے متعلق سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی تحقیقات سننے کی سَعَادت حاصِل کرتے ہیں۔
ایک مرتبہ عاشِقِ آخری نبی،سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خِدْمت میں سُوال ہوا: کیا دُنیا میں کوئی دُوسرا مُحَمَّد پیدا ہونا ممکن ہے؟
کتنا انوکھا سُوال ہے...!! ایک تَو یہ سوال ہے کہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے بعد کوئی اَور نبی آ سکتا ہے یا نہیں؟ لیکن سُوال کرنے والے نے یہ نہیں پوچھا کہ کوئی اَور نبی آ سکتا ہے یا نہیں؟ اس نے پوچھا: کوئی دُوسرا مُحَمَّد پیدا ہو سکتا ہے کہ نہیں؟ اب سنیئے! عاشِقِ آخری نبی، سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا جواب...!! آپ کے ارشادات کا خُلاصہ ہے، فرمایا: وہ مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو اللہ پاک کے رسول ہیں، اَوَّل بھی ہیں، آخِر بھی ہیں، ظَاہِر بھی ہیں، بَاطِن بھی ہیں، نبیوں کے سردار بھی ہیں، مالِک و مختار بھی ہیں، اللہ پاک نے جنہیں رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن بھی بنایا اور خَاتَمُ النَّبِیّٖن کا تاج بھی اُن کے سَر پر سجایا، ان کے جیسا دُنیا میں کوئی دُوسرا نہیں ہو سکتا، جس طرح دُوسرا خُدا ہونا ناممکن ومحال ہے، ایسے ہی دوسرا مصطفےٰ ہونا بھی ناممکن و محال ہے۔ ([1])
یہ تَو اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا جواب تھا، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اس کی جو دلیل دی، اب وہ سنیئے! لکھتے ہیں: ہمارے آقا و مولیٰ، مُحَمَّدِمصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم وہ عظیمُ