Book Name:Ala Hazrat Aur Aqidah Khatm e Nubuwwat
جواب دیا: میں زُرَیْب بن ثَرْمَلَا ہوں۔ اللہ پاک کے نبی حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے مجھے اس پہاڑ میں ٹھہرایا تھا اور آسمانوں سے اپنے دوبارہ تشریف لانے تک میرے زندہ رہنے کی دُعا کی تھی۔([1])
پچھلی اُمّتوں کے عُلَمااور عقیدہ ختمِ نبوت
اے عاشقان رسول! ہمارے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سب سے آخری نبی ہیں، یہ بات پچھلی اُمّتوں میں بہت مشہور ومَعْرُوف تھی۔ چنانچہ حضرت کعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: میرے والِدِ محترم تورات کے بہت بڑے عالِم تھے، اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام پر جو کچھ نازِل فرمایا،اس کا جتنا عِلْم ان کے پاس تھا، ان کے زمانے میں اور کسی کے پاس نہیں تھا، وہ اپنے عِلْم میں سےکوئی بھی چیز مجھ سے چھپاتے نہیں تھے، جب ان کا آخری وقت آیا تو مجھے بُلا کر کہا: بیٹا! تجھے معلوم ہے کہ میں نے اپنے عِلْم میں سےکوئی چیز تجھ سے نہیں چھپائی ، ہاں! 2ورق ہیں، ان میں ایک نبی کا بیان ہے، اُن کے تشریف لانے کا زمانہ قریب آ پہنچا ہے، میں نے پہلے یہ بات تمہیں اس خوف سے نہیں بتائی کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی جھوٹا نبوت کا دعویٰ کرے اور تم اس کی پیروی نہ کر بیٹھو!
اب میں نے وہ 2ورق فُلاں جگہ رکھ دئیے ہیں، ابھی انہیں کھول کر مت دیکھنا، جب وہ نبی تشریف لے آئیں گے، اللہ پاک نے چاہا توتم ان کی پیروی اختیار کر لو گے۔ حضرت کعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے وہ 2 ورق نکال کر دیکھے تو ان میں لکھا تھا:
[1] ...دلائل النبوۃ لابی نعیم،الفصل السادس:توقع الکھان،جز:1،صفحہ:56،حدیث:54۔
دلائل النبوۃ للبیہقی،باب ما جاء فی قصۃ وصی عیسیٰ...الخ،جلد:5،صفحہ:425۔
تاریخِ بغداد، جلد:10، صفحہ:254ملتقطًا۔