Book Name:Ala Hazrat Aur Aqidah Khatm e Nubuwwat
نے فرمایا: جب اللہ پاک نے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کو پیدا فرمایا تو انہیں ان کی اَوْلاد دِکھائی گئی، آپ نے اپنی اَوْلاد میں سے بعض کو بعض سے اَفْضَل دیکھا، پس آپ نے سب سے آخر میں بلند اور روشن نُور دیکھا، عرض کیا: یَا رَبِّ! مَنْ ہٰذَا؟ اے اللہ پاک! یہ کون ہے؟ ارشاد ہوا: اے آدم! یہ آپ کے بیٹے اَحْمَد (صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) ہیں، یہی اَوَّل ہیں، یہی آخِر ہیں، یہی وہ ہیں جو (روزِ قیامت) سب سے پہلے شفاعت کریں گے، انہیں کی شفاعت سب سے پہلے قبول کی جائے گی۔([1]) * صحابئ رسول حضرت جابِر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے نبی حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام کے دونوں کندھوں کے درمیان لکھا ہوا تھا: مُحَمَّدُ رَّسُوْلُ اللہ خَاتَمُ النَّبِیّٖن مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اللہ پاک کے رسول اورسب سے آخری نبی ہیں۔([2])
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام ہند میں اُترے، آپ کو کچھ گھبراہٹ ہوئی تو حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَامآئے، انہوں نے اذان دِی، جب انہوں نے اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمّدًا رَّسُوْلُ اللہ کہا تو حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام نے پوچھا: مَنْ مُحَمَّد؟ یعنی مُحَمَّد کون ہیں؟ جبریل عَلَیْہِ السَّلَام نے کہا: اٰخَرُ وَلَدِکَ مِنَ الْاَنْبِیَاء یعنی مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم آپ کی اَوْلاد میں سے سب سے آخری نبی ہیں۔ ([3])