Book Name:Akhri Nabi Tashreef Le Aye
قریب تشریف لائے اور محبّت بھرے لہجے میں فرمایا: اے میرے پیارے اُمَّتی! جس مُنہ سےتم مجھ پر درود پڑھتے ہو، لاؤ! میں اُس منہ کو چوم لوں...!!
قُربان میں اُن کی بخشش کے، مقصد بھی زباں پر آیا نہیں
بِن مانگے دیا اور اتنا دیا، دامن میں ہمارے سمایا نہیں
اُن کا تو شعار کریمی ہے، مائل بہ کرم ہی رہتے ہیں
جب یاد کیا اے صَلِّ عَلیٰ، وہ آ ہی گئے تڑپایا نہیں
وضاحت:اللہ! اللہ! پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بخشش پر قربان جاؤں، بغیر مانگے ہی ہماری جھولیاں مُرادں سے بھر دیتے ہیں، دیتے بھی اتنا ہے کہ ہماری جھولیوں میں سماتا ہی نہیں، اللہ! اللہ! اُن کی شان ہی کرم نوازی کرنا ہے، جب بھی اُن کو یاد کرتےہیں، وہ کرم نوازی کے واسطے تشریف لے آتے ہیں۔
حضرت محمد بن سَعید رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: جانِ کائنات، فخرِ مَوجُودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ ذیشان سُن کر مجھے حیا آگئی کہ کہاں میرا مُنہ اور کہاں حُضُور صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پیارے پیارے، سوہنے سوہنے مُبارَک ہونٹ...!! یہ سوچ کر میں نے حیا سے اپنا چہرہ جھکا لیا، مگرسراپا حُسْن و جمال، بی بی آمنہ کے لال صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خُود میرے رُخْسار (Cheeks) کو چوم لیا ...!!
حضرت محمد بن سَعید رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں: سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مجھے اِس عنایت سے نوازا ہی تھا کہ میری آنکھ کھل گئی، میری زوجہ (Wife) جو قریب ہی سو رہی تھیں، وہ بھی جاگ گئیں، ہمارا گھر پاکیزہ نبی، مکی مدنی، رسولِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم