Book Name:Har Makan Ka Ojalah Hamara Nabi
ہیں۔ ([1]) یعنی آخری نبی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کو یہ بتا رہے تھے کہ اے میرے صحابہ! میری ظاہِری زندگی کے آخری اَیَّام ہیں، میں بہت جلد اس دُنیا سے پردہ فرما لُوں گا اور یہ مت سمجھنا کہ میرا دُنیا سے پردہ کر لینا تمہارے لئے بُرا ہے۔ نہیں...!! نہیں! حَيَاتِيْ خَيْرٌ لَّكُمْ ومَمَاتِي ْخَيْرٌ لَكُمْ میرا دُنیا میں رہنا بھی تمہارے حق میں بہتر ہے، میرا دُنیا سے پردہ کر لینا بھی تمہارے حق میں بہتر ہے۔ ([2])میں تم سے پہلے جا رہا ہوں تاکہ تمہاری شفاعت ، تمہاری نجات،کا سامان کروں ، تم میں سے جو بھی ایمان پر فوت ہو گا ، وہ میرے پاس ، میری حفاظت ، میرے انتظام میں اِس طرح آئے گا جیسے مسافر اپنے گھر آتا ہے ، معلوم ہوا!مومن مرتے ہی حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کےپاس پہنچتا ہے بلکہ بعض مومنین کی جانکنی کے وقت خود حضورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم انہیں لینے کے لئے تشریف لاتے ہیں ۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اُمّت سے محبّت...!! اللہ پاک کی طرف سے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو یہ باقاعِدہ اختیار دیا گیا تھا کہ اے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! چاہیں تو دُنیا ہی میں تشریف رکھیں، چاہیں تو پردہ فرمائیں۔ ([4]) آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے دُنیا سے پردہ فرمانا قبول کیا، کیوں؟ اس لئے کہ اس میں اُمّت کی بھلائی تھی۔ مولانا حَسَن رضا خان صاحِب رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں نا:
تم کو تو غلاموں سے ہے کچھ ایسی محبّت ہے ترکِ ادب ورنہ کہیں ہم پہ فِدا ہو
[1]...حاشیہ للسیوطی علی النسائی، کتاب الجنائز، باب الصلاۃ ...الخ، جز:4، جلد:2، صفحہ:363، زیرِ حدیث:1953۔
[2]... کنز العمال، کتاب الفضائل، فضائل نبینا...الخ، جز:11، جلد:6، صفحہ:183، حدیث:31901۔
[3]... مراۃ المناجیح، جلد:8، صفحہ:286۔
[4]... بخاری، کتاب المغازی، باب مرض النبی ...الخ، صفحہ:1101، حدیث:4437۔