Book Name:Har Makan Ka Ojalah Hamara Nabi
آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عطا کر دئیے گئے ہیں، آپ جسے جو چاہتے ہیں، عطا فرماتے ہیں۔ بڑی مشہور حدیثِ پاک ہے، حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوتے تھے، حدیثیں سنتے تھے مگر یاد نہیں رہتی تھیں۔ ایک دِن حاضِر ہوئے، عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! حافِظَہ کمزور ہے، آپ کی احادیث سنتا ہوں تو یاد نہیں رہتیں۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ! مالِکِ کُل ہیں، یہ نہیں فرمایا: ابوہریرہ ظاہِری چیزیں تو مجھ سے مَانگو میں دے دُوں گا، یہ تو ظاہِری مال نہیں ہے، جاؤ! اللہ پاک سے مانگو! نہیں...!! یہ مالِکِ کُل ہیں۔ حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ جانتے ہیں کہ سب نعمتیں دیتا اللہ پاک ہے، ملتی مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دَر سے ہیں اور مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بھی جانتے ہیں کہ ساری نعمتوں کے خزانے میرے پاس ہیں، اللہ پاک کی عطا سے مجھے مالِک و مختار بنایا گیا ہے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ کو حافِظَہ عطا فرمایا، کیسے عطا فرمایا؟ یہ بھی بڑی کمال کی بات ہے، فرمایا: ابوہریرہ! چادر بچھاؤ! انہوں نے چادر بچھا دی۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے دونوں ہاتھ ہوا میں کھولے، لَپ بھرا اور چادر میں اُنڈیل دیا۔ فرمایا: ابوہریرہ! اس چادر (Shawl)کو سینے سے لگا لو! آپ نے چادر سینے سے لگائی، فرماتے ہیں: اُس دِن کے بعد سے حالت یہ ہو گئی کہ جو بھی سنتا ہوں، یاد رہتا ہے۔ ([2])
مالکِ کونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں دو جہاں کی نعمتیں ہیں ان کے خالی ہاتھ میں([3])
وضاحت:اللہ اکبر! پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اگرچہ پاس کچھ نہیں رکھتے مگر کونین کے