Book Name:Rah e Najat
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
اربعینِ عطّار قسط:2، صفحہ:8، حدیث نمبر8 ہے:
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم: اِذَا اَرَادَ اَحَدُكُمْ اَنْ يَسْاَلَ، فَلْيَبْدَأْ بِالْمِدْحَةِ، وَالثَّنَاءِ عَلَى اللهِ بِمَا هُوَ اَهْلُهُ، ثُمَّ لِيُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ لِيَسْاَلْ بَعْدُ فَاِ نَّهُ اَجْدَرُ اَنْ يَّنْجَحَ۔([1])
ترجمہ:جب تم میں سے کوئی دُعا کرنے کا کا ارادہ کرے تو اسے چاہیے کہ اللہ پاک کی شان کے لائق اس کی تعریف کرے پھر نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر درود بھیجے پھر اس کے بعد دعا کرے کہ یہ دعا کی قبولیت کے زیادہ لائق ہے۔
کہا خدا نے پڑھو مومنو! نبی پہ درود بس اب ہمیں تو یہ وِردِ درود ہے طاعات
قبولیت ہے دعا کو درود کے باعِث یہ ہے درود کہ ثَابِت کرامت و برکات
خدائے پاک سے یہ آرزو ہے کافیؔ کی درود سرورِ عالم پہ بھیجئے دن رات([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد