Book Name:Rah e Najat
پیارے اسلامی بھائیو! آج فتنوں کا دَور ہے، آئے دِن ایک سے ایک فتنے سَر اُٹھاتے ہی رہتے ہیں*اِلْحاد (یعنی بے دینی )ایک فتنہ ہے، ان بےعقلوں کا کہنا ہے کہ انسان کو سِرے سے کسی دِین کی ضرورت ہی نہیں ہے، بس اپنی عقل جو کہے، اس پر چلتے رہو، یہ ایسے بےدین ہیں جو اللہ پاک کے وُجُود ہی کا اِنْکار کرتے ہیں (اَسْتَغْفِرُ اللہ!)*اسی طرح غیر مُسْلِم تہذیبوں کا فتنہ*اسی طرح سیکولر اِزْم*سوشل اِزْم*ریشنل اِزْم اور نجانے کیسے کیسے فتنے آئے دِن اُٹھ رہے ہیں، بَس جس کے مُنہ میں جو آتا ہے، بولتا چلا جاتا ہے، پِھر دور ٹیکنالوجی کا ہے، بچے بچے کے پاس موبائِل ہے، انٹرنیٹ ہے، سوشل میڈیا چلتا ہے، پہلے ہوتا تھا کہ ایک جگہ کوئی فتنہ اُٹھتا تھا تو وہیں تک رہ جاتا تھا، دوسرے شہر یا ملک تک اس کے اَثَرات پہنچنے سے پہلے ہی دَم توڑ جاتا تھا، اب تو سوشل میڈیا نے تباہی مچا رکھی ہے، دُنیا کے ایک کونے میں کوئی فتنہ اُٹھتا ہے، دِن مہینے نہیں، صِرْف گھنٹے بلکہ چند منٹ لگتے ہیں، چھوٹے چھوٹے گاؤں، دیہاتوں تک اس فتنے کے بُرے اَثرات پہنچ جاتے ہیں۔ ایسے حالات میں ہم کیا کریں؟ اپنا دِین کیسے بچائیں؟ اللہ پاک کے پسندیدہ دِین، پیارے پیارے دِینِ اسلام پر قائِم کیسے رہیں؟ قرآنی آیت سنیئے! اگر ہم اپنا ایمان بچانا چاہتے ہیں، ہم خواہش رکھتے ہیں کہ اس دُنیا سے ایمان بچا کر لے جائیں، ہم پر لازِم ہے کہ اس آیتِ قرآنی کو اپنے دِل پر نقش کر لیں، اللہ پاک فرماتا ہے:
فَاَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّیْنِ حَنِیْفًاؕ- (پارہ:21، سورۂ روم:30)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: تَو ہرباطِل سے الگ ہو کر اپنا چہرہ الله کی اطاعت کیلئے سیدھا رکھو۔