Book Name:Rah e Najat
حدیثِ پاک میں ہے: يَبْعَثُهُمُ اللهُ عَلَى نِيَّاتِهِمْیعنی قیامت کے دن اللہ پاک لوگوں کو اُن کی نیتوں پر اُٹھائے گا۔ ([1])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نتیوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے!*رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا*خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت ابراہیم آجُرِّیرَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ایک بزرگ ہوئے ہیں۔ ایک دِن آپ تنور جلا رہے تھے، اتنے میں ایک غیر مُسْلِم وہاں آ گیا۔ آپ نے اُسے اسلام کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا: اَسْلِمْ فَلَا تَدْخُلِ النّارَ یعنی مسلمان ہو جا...!! جہنّم کی آگ سے بچ جائے گا۔ غیر مُسْلِم بولا: اگرچہ آپ مسلمان ہیں، کلمہ پڑھتے ہیں، البتہ! جہنّم کے مُعَاملے میں تو میں اور آپ برابر ہیں، آگ میں تو آپ نے بھی جانا ہے، میں نے بھی جانا ہے۔ آپ ہی کی کِتَاب (یعنی قرآنِ کریم ) میں ہے:
وَ اِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَاۚ- (پارہ:16، سورۂ مریم:71)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور تم میں سے ہرایک دوزخ پر سے گزرنے والاہے۔
پتا چلا؛ جہنّم میں آپ بھی جائیں گے، میں بھی جاؤں گا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں