Book Name:Rah e Najat
ہوئی دُعا ہمارے حق میں قبول ہو جائے اور دُنیا و آخرت میں بیڑا پار ہو جائے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حیدرآباد(پاکستان) کے اسلامی بھائی کا بیان کچھ یوں ہے کہ ایک مرتبہ میں حیدر آباد سے لاہور جانے کیلئے ٹرین پر سُوار ہوا۔ دورانِ سفر ٹرین میں ایک نوجوان سے ملاقات ہوئی جو مسافروں کو تکیے اور چادریں کرائے پر دیتا تھا، میں نے اس کو سمجھاتے ہوئے امیرِاہلسنت مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا رِسالہ اَمْرَد پسندی کی تباہ کاریاں تحفے میں پیش کردیا۔
تقریباً ایک ماہ کے بعد جب پھر حیدر آباد سے لاہورجانا ہوا تو روہڑی اسٹیشن پروہی نوجوان مجھے دوبارہ دکھائی دیا۔ اس نے آگے بڑھ کر بڑے اچھے انداز میں ملاقات کی ، زبردستی ٹرین میں بنی ہوئی کینٹین میں لے گیا۔وہاں اس نے مجھے چائے پیش کی اور کہنے لگا: آپ نے مجھے جو رسالہ دیا تھا، خدا کی قسم! اسے پڑھ کر مجھے رونا آگیااور اب بھی جب یہ رسالہ پڑھتا ہوں تو میرے آنسوبہنے لگتے ہیں۔ ٹرین میں نگاہوں کی حفاظت بہت مشکل ہے۔ مگر رسالہ پڑھنے کے بعد، میں کوشش کرتا ہوں کہ میری نظر کسی غیر محرم پرنہ پڑنے پائے۔
تِرا شکر مولا دیا دینی ماحول نہ چھوٹے کبھی بھی خدا دینی ماحول
یقینا مقدر کا وہ ہے سکندر جسے خیر سے مل گیا دینی ماحول
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد