Book Name:Rah e Najat
گئے، ابوجہل اور ابولہب وغیرہ اپنی عقل کے گھمنڈ میں رہے، ذلیل و خوار ہو گئے۔
حضرت ابو عُبَیْد رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، ایک مرتبہ انہوں نے رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکی کھانے پر دعوت کی، بکری کا گوشت بنایا۔ کھانا شروع ہوا تو سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: نَاوِلْنِیْ ذِرَاعَہَا مجھے اس کی دَسْتِی (یعنی اگلی ٹانگ) دَو! پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکو دَسْتی کا گوشت پسند تھا۔ حضرت اُبُو عبید رَضِیَ اللہُ عنہ نے دَسْتِی پیش کی۔ کچھ دَیر کے بعد آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پِھر فرمایا: نَاوِلْنِی الذِّرَاعَ مجھے دستی دَو۔ حضرت اُبوعبید رَضِیَ اللہُ عنہ نے دوسری دَسْتِی بھی پیش کر دی۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پِھر فرمایا: نَاوِلْنِی الذِّرَاعَ مجھے دَسْتِی دو! حضرت ابوعبید رَضِیَ اللہُ عنہ نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! بکری کی کتنی دستیاں ہوتی ہیں؟ (یعنی ایک بکری کی اگلی ٹانگیں دو ہی ہوتی ہیں اور دو میں پیش کر چکا ہوں)۔ اس پر رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے! اگر تم خاموش رہتے تو جب تک میں مانگتا جاتا، تم بکری کی دستی مجھے دیتے جاتے، بکری کی دستیاں کبھی ختم نہ ہوتیں۔ ([1])
یہاں دیکھئے! صحابئ رسول رَضِیَ اللہُ عنہ کی کیسی پیاری تربیت کی گئی ہے۔ بکری کی دستیاں 2 ہوتی ہیں، یہ بات بالکل واضِح ہے، رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بھی جانتے ہیں، صحابئ رسول بھی جانتے ہیں لیکن رسولِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے تربیت فرمائی کہ