Book Name:Rah e Najat
اِیمان کی بُنیاد عشق پر رکھئے!
پیارے اسلامی بھائیو! ان تفصیلات سے معلوم ہوا؛ ہماری دُنیا کی بہتری، ہماری آخرت کی بہتری اللہ و رسول کے اَحْکام پر پُختہ یقین رکھنے میں ہے۔ جو اللہ و رسول کے احکام پر پکّا یقین رکھتا ہے، سمجھ آئیں یا نہ آئیں، ان فرامین پر عَمَل کرتا ہے، وہ دُنیا میں بھی کامیاب رہتا ہے، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! آخرت میں بھی اُونچا رُتبہ پا لے گا۔
اس لئے ہمیں چاہئے کہ اپنے ایمان، اپنے عقیدے، اپنے نظریے بلکہ زندگی کے ہر کام کی بنیاد اپنی عقل پر نہیں بلکہ اللہ و رسول کے اَحْکام پر رکھیں۔اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:
وہ کہ اُس دَر کا ہوا، خلقِ خُدا اُس کی ہوئی
وہ کہ اُس در سے پِھرا اللہ اُس سے پِھر گیا([1])
لہٰذا اِدھر اُدھر کی ٹھوکریں کھانے سے بہتر بلکہ لازِم اور ضروری یہ ہے کہ ہم محبوبِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے فرامین کو دِل و جان سے تسلیم کر لیں۔ بنیاد عقل پر نہیں بلکہ بنیاد عشق پر رکھیں۔
عقل کو تنقید سے فرصت نہیں عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ
پنجابی میں کہتے ہیں نا:
عِشْقْ دِےْ جَھْلِّے نمبر لے گئے عَقْل مَنْدَاں نِے اَیْوِیں عُمْرَاں گالیاں
حضرت بِلال رَضِیَ اللہُ عنہ عاشِقِ رسول تھے، قیامت تک آنے والوں کے سردار بن