Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai
حِلْم سُنّتِ انبیا ہے
اسی طرح حِلْم جو ہے، یہ سُنّتِ انبیا بھی ہے۔ جتنے انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم دُنیا میں تشریف لائے، سارے ہی حِلْم والے تھے، برداشت والے تھے*لوگ گالیاں دیتے ، انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم برداشت کرتے تھے*لوگ تکلیفیں پہنچاتے تھے، انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم برداشت فرماتے تھے *لوگ بُرا بھلا کہتے تھے، انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم برداشت کرتے تھے۔ بُخاری شریف میں حدیثِ پاک ہے، پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ایک نبی عَلَیْہ ِالسَّلام کا ذِکْر کرتےہوئے فرمایا:(انہوں نے قوم کو نیکی کی دعوت دی تو) قوم نے انہیں شدید تکلیف پہنچائی، یہاں تک کہ خُون بہنا شروع ہو گیا، اب وہ اپنے چہرۂ مُبارَک سے خُون پونچھتے ہوئے کہہ رہے تھے: اے اللہ پاک! میری قوم کو بخش دے، بےشک یہ نہیں جانتے۔ ([1])
اللہُ اکبر! انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم جو دُعا فرمائیں، اللہ پاک فورًا منظور فرما لیتا ہے، جن کی دُعا سے عذاب اُتر سکتے تھے، غیر مُسْلِم زمین میں دھنس سکتے تھے، یہ ستانے والے، تکلیفیں پہنچانے والے منٹ سے پہلے موت کے گھاٹ اُتر سکتے تھے مگر یہ انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم کا حِلْم تھا کہ تکلیفیں برداشت کرتے ہوئے بھی کہتے ہیں: اے اللہ پاک ہماری قوم کو بخش دے، ان پر عذاب نازِل نہ فرما۔
انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم کے حِلْم کی مثالیں
*حضرت نُوح عَلَیْہ ِالسَّلام جنہوں نے ساڑھے 9 سو سال تبلیغ فرمائی، آپ کے متعلق آتا ہے، لوگ آپ کو تکلیفیں پہنچاتے، جسمانی تشدد کرتے، یہاں تک کہ آپ بےہوش ہو