Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

مَحْبُوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا اطمینان

پیارے اسلامی بھائیو! مَحْبُوب ِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پاکیزہ سیرت کا یہ ایک واقعہ جو ہم نے سُنا، اس واقعے میں ایک اَہَم سیکھنے کی بات جانتے ہیں کیا ہے؟ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا اطمینان، نیک اُمِّید اور اس بات کا سچّا اور پکّا یقین کہ ایک دِن آئے گا جب اِسْلام کا بول بالا ہو جائے گا۔ کتنے کمال کی بات ہے...!!*لوگ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے گِرْد جمع ہیں*آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نیکی کی دعوت دے رہے ہیں*سمجھا رہے ہیں*جنّت کی طرف بُلا رہے ہیں اور سامنے سے لوگ مَعَاذَ اللہ!*گستاخیاں کر رہے ہیں*کوئی گالیاں بَک رہا ہے*کوئی مٹی اُٹھا کر جسمِ پاک پر ڈال رہا ہے، اس کے باوُجُود جب شہزادی صاحبہ حضرت بی بی زینب رَضِیَ اللہُ عنہا روتی ہوئی حاضِر ہوتی ہیں، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کتنے یقین اور اطمینان کے ساتھ فرما تے ہیں: بیٹی! ہر گز یہ خوف مت کرو کہ یہ لوگ تمہارے والِد پر غالِب آجائیں گے۔

گویا آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس سفر کا نتیجہ دیکھ رہے تھے، آپ جانتے تھے کہ*یہ راستے کی ابتدا ہے*آخِرِ کار یہ مشکلات ختم ہو جائیں گے*یہ تکلیفوں کے دِن انجام کو پہنچیں گے*پِھر وہ وقت بھی آئے گا، جب ہر زبان پر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کی صدائیں ہوں گی، لوگ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ پر جان بھی لُٹایا کریں گے۔

اگرچہ لوگ آج اسلام پر ایماں نہیں لاتے!           خدائے پاک کے دامانِ وحدت میں نہیں آتے!

مگر نسلیں ضرور ان کی اسے پہچان جائیں گی     درِ توحید پر اک روز آکر سر جھکائیں گی([1])


 

 



[1]...شاہنامہ اسلام، حصہ اوّل، صفحہ:138۔