Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

نے پیالہ لے کر پانی پیا اور وُضُو کیا، پھر سرِ اقدس اُٹھا کر بی بی زینب رَضِیَ اللہُ عنہا کی طرف دیکھا اور فرمایا: بیٹی! ہر گز یہ خوف مت کرو کہ یہ لوگ تمہارے والِد پر غالِب آجائیں گے۔([1])

کوئی گالی سناتا تھا، کوئی پتھر اُٹھاتا تھا                              کوئی توحید پر ہنستا تھا، کوئی منہ چِڑاتا تھا

مگر وہ منبعِ حِلْم و صفا خاموش رہتا تھا                               دُعائے خیر کرتا تھا، جفا وظلم سہتا تھا([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اللہ پاک کی راہ میں تکالیف برداشت کرنا سُنّت ہے

پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! ہمارے پیارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اِسلام کی خاطِر کیسی کیسی تکالیف اُٹھائیں! یہ سب کچھ کھل کر نیکی کی دعوت شروع کرنے کے بعد ہوا۔ لہٰذا جب بھی کسی کو نیکی کی دعوت دینے اور اس کے سبب کوئی تکلیف اُٹھانی پڑ جائے تو مکی مدنی آقا، رسولِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی راہِ تبلیغِ اِسلام میں پیش آنے والی تکالیف کو یاد کر کے اللہ پاک کا شُکر ادا کیجئے کہ اس نے دین کی خاطر سختیاں جھیلنے والی سُنّت ادا کرنے کی سعادت بخشی۔ اس طرح اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! شیطان ناکام ونامراد ہو گا اور صبر کرنا آسان ہو جائے گا۔

یقیناً راہِ خُدا میں تکلیفیں اُٹھانا بھی سُنّت اور ان پر صبر کرنا بھی سُنّت اور باوُجُود سَخْت ترین مشکلات کے نیکی کی دعوت کا سلسلہ جاری رکھنا بھی سُنّت ہے۔([3])

سنّتیں عام کریں، دین کا ہم کام کریں                          نیک ہو جائیں مسلمان مدینے والے!


 

 



[1]... معجم کبیر، جلد:9، صفحہ:382، حدیث:18485مفہوماً۔

[2]...شاہنامۂ اسلام،حصہ: اول، ص118ملتقطًا۔

[3]...بھیانک اُونٹ، صفحہ:6۔