Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

قَدرعَفْوو دَرْگُزر یعنی معاف فرمانے والے اور نِہایت شفیق و بُردبار تھے۔سب کے سامنے سودے سے انکار کرنے کا اِلْزام لگا نے والے کو بدلہ لینے کی طاقت و قُدرت کے باوُجُود مُعاف فرماکر حُسنِ اَخلاق کا مُظاہَر ہ فرمایا۔اس رِوایَت سے ہمیں بھی یہ دَرْس ملا کہ دَورانِ تِجارت خرید وفروخت کرتے وَقْت حِلْم، برداشت،سچائی اور دِیانت داری سے کام لیناچاہیے۔سودا بیچنے والےیا خریدنے والے میں سے کوئی بھی اگر تکلیف دہ بات کرے تو آخِرت کےلیے نیکیوں کا ذَخیرہ(جمع) کرتے ہوئے صَبْر  کا گھونٹ پی لینا چاہئے۔ جوابی کاروائی کرنا،لڑائی جھگڑے کوبڑھانے کے ساتھ ساتھ آپس میں نَفْرتوں کا سبب بھی بن سکتاہے۔بَدکلامی، دل آزاری اوراِلْزام تَراشی والے جُملےکہنے کی صُورت میں کبیرہ گُناہوں میں جا پڑنے کا بھی اندیشہ ہے۔لہٰذا ہم میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ ایسے مَواقع پر غُصّے میں آنے، شُعلے اُگلتی نگاہوں سے دوسروں کو ڈرانےاوربات کا بتنگڑ بنانے کے بجائے صَبْر کا مُظاہَرہ کرتے ہوئے خُود بھی گُناہوں سے بچیں اور دوسروں کو بھی بچانے کی کوشش کریں۔

 (2):تیرے دامن میں چھپے چور انوکھا تیرا

اس واقعہ میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے اس کو دیکھ لیجئے

 ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کو ساتھ لے کر سَفَر پر تھے، ایک مَقام پر پڑاؤ کیا، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کچھ فاصلے پر ٹھہرے اور پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اکیلے ایک درخت کے نیچے تشریف فرما ہو گئے، غیر مُسْلِم جو ہر وقت محبوبِ خُدا، سردارِ اَنبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نقصان پہنچانے کے ناپاک منصوبے بناتے رہتے تھے، ان میں سے ایک غیر مُسْلِم جس کا نام غَوْرَث تھا، وہ اَچانک