Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

جاتے مگر جب ہوش آتا تو کہتے: اے اللہ پاک میری قوم کو بخش دے، بےشک یہ نہیں جانتے۔ ([1])*اسی طرح حضرت ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام کو نمرود نے کیا کیاتکلیفیں نہ پہنچائیں، مَعَاذَ اللہ! آپ کو جلتی آگ میں بھی ڈالا گیا مگر آپ کا حِلْم ...!! سُبْحٰنَ اللہ! اتنی سخت تکلیفوں پر بھی زبان پر نہ شکوہ آیا، نہ قوم کے لئے تکلیف کی دُعا نکلی *حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کو تکلیفیں پہنچائی گئیں، آپ نے برداشت کیا، حِلْم اختیار فرمایا*حضرت ہُود عَلَیْہ ِالسَّلام کو ستایا گیا*حضرت شعیب عَلَیْہ ِالسَّلام کو ستایا گیا*حضرت لُوط عَلَیْہ ِالسَّلام کو تکلیفیں دی گئیں*حضرت زکریا عَلَیْہ ِالسَّلام کو تو شہید کر دیا گیا*حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کے خِلاف سازشیں رچائی گئیں مگر قربان جائیے! یہ انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم کا پاکیزہ انداز ہے، انہیں جتنی بھی تکلیفیں پہنچائی گئیں، یہ حِلْم، حِلْم اور حِلْم ہی کا مظاہَرہ فرماتے رہے، کسی نبی عَلَیْہ ِالسَّلام  نے نہ جلد بازی سے کام لیا، نہ ہی اپنی ذات کی خاطِر غُصَّہ فرمایا بلکہ صبر اور تحمل کے ساتھ ہر ستم برداشت ہی فرماتے رہے۔

حِلْم سُنّتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے

پِھر اگر مصطفےٰ جانِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے حِلْم مُبارَک کی بات کی جائے...! واہ! یہاں تو شان ہی نِرالی ہے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو تو ہر شان ہی سب سے اُونچی عطا کی گئی ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ اِنَّكَ لَعَلٰى خُلُقٍ عَظِیْمٍ(۴)(پارہ:29، سورۂ قلم:4)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور بیشک تم یقینا عظیم اخلاق پر ہو۔

جتنے اچھے اخلاق ہیں، جتنے اچھے اَوْصاف ہیں، باقی انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم کو جتنے عطا ہوئے


 

 



[1]...فتح الباری،کتاب احادیث الانبیاء،باب حدیث الغار،جلد:6،صفحہ:637،زیرِ حدیث:3477۔