Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے!*رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا*خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیٹی...!! خوف مت کرو...!!

صَحابئ رسول حضرت مُنِیْب اَزْدِی رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: اِسلام قبول کرنے سے پہلے میں نے اللہ پاک کے آخری نبی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو دیکھا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے گِرْد لوگ جمع تھے، آپ فرما رہے تھے: اے لوگو! لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہو! اور فلاح پا جاؤ...!! لوگ (آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی صاف اور سچی بات پر غور کرنے اور اِسلام قبول کر کے جہنّم سے آزادی پانے کے بجائے اُلٹا) ظلم ڈھا رہے تھے۔ مَعَاذَ الله! کوئی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر مٹی پھینکتا اور کوئی گالیاں دیتا۔ دوپہر تک یہی مُعَامَلہ رہا۔ پھر جب سب لوگ اِدھر اُدھر چلے گئے تو ایک خاتون بڑے پیالے میں پانی لے کر حاضِر ِخدمت ہوئیں اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا چہرہ مُبَارَک دُھلایا۔ میں نے وہاں مَوْجُود لوگوں سے ان خاتون کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا: یہ ان (یعنی رَسُولُ الله صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) کی بیٹی زینب ہیں۔([1])

اِسی طرح کا ایک واقعہ حضرت حارِث بن حارِث رَضِیَ اللہُ عنہ سے بھی مَرَوی ہے، اس میں یہ بھی ہے کہ جب لوگ اِدھر اُدھر چلے گئے تو حضرت زینب رَضِیَ اللہُ عنہا روتی ہوئی حاضِر ہوئیں، ان کے ہاتھ میں ایک پیالہ پانی اور رومال تھا، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم 


 

 



[1]...معجم کبیر،جلد :9،صفحہ:70،حدیث:17193 ملتقطاً۔