Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

کہیں سے ظاہِر ہوا، ننگی تلوار ہاتھ میں تھی، بجلی کی طرح تلوار لہراتے ہوئے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے قریب پہنچا اور غرور و تکبر سے بھر کر بولا:مُحَمَّد (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم)! بتائیے! اب آپ کو مجھ سے کون بچائے گا؟ محبوبِ رحمٰن، سلطانِ دوجہان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے نہایت اِطمینان سے فرمایا: اللہ...!! (یعنی مجھے اللہ پاک بچائے گا)۔

بَس پھر کیا تھا، شانِ نبوت کی ہیبت سے اس کے ہاتھ سے تلوار گِر گئی، اب تلوار محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ہاتھ مبارک میں تھی، غَوْرَث اس کی زَد میں تھا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اب تُو بتا...! تجھے مجھ سے کون بچائے گا۔ غَوْرَث گِڑ گِڑا کر بولا:  اب آپ ہی کرم فرمائیے ...!! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کمال حلم کا مظاہَرہ کرتے ہوئے، اسے معاف کر دیا۔ ([1])

کیا بات ہے...!! غیر مُسْلِم بھی آپ کے حِلْم پر کیسا بھروسا رکھتے تھے۔ کیا خُوب کہا ہے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے:

کر کے تمہارے گُنَاہ، مانگیں تمہاری پناہ            تم کہو  دامن میں آ ، تم پہ کروڑوں درود! ([2])

ایک مقام پر فرمایا:

چور حاکم سے چھُپا کرتے ہیں یاں اس کے خلاف   تیرے دامن میں چھپے، چور انوکھا تیرا([3])

پیارے اسلامی بھائیو!   کیسا نِرالا حِلْم ہے...!! لوگ تکلیف پہنچاتے ہیں، محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حِلْم کا اظہار کرتے ہیں، لوگ گُنَاہ کرتے ہیں، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس پر ناراض نہیں ہوتے، اپنے دامنِ شفاعت میں لے کر گُنَاہ بخشواتے بھی ہیں اور اللہ


 

 



[1]... شفا شریف، الباب الثانی ، الضرب الثالث، فصل فی الفرق بین الحلم...الخ، صفحہ:88۔

[2]...حدائق بخشش،صفحہ:271۔

[3]...حدائق بخشش،صفحہ:16۔