Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

پَرِی نسری، پریپ وغیرہ سب شامِل کر کے عام حالات میں 12، 14 سال لگ ہی جاتے ہیں، مجھے کتنے سال لگیں گے، یہ بات اللہ پاک کے ہاں طَے ہے، ممکن ہے تقدیر میں دو بار فیل ہونا لکھا ہو، وقت مقرر ہے، ہم انتظار نہیں کر رہے ہوتے*کاروبار شروع کیا، اس میں ترقی کب ملے گی، اللہ پاک کے ہاں وقت مقرر ہے مگر ہمارا یہ ذِہن ہوتا ہے کہ آج دُکان بنائی، کاروبار شروع کیا، کل لاکھوں کی آمدن شروع ہو جائے۔

اور بھی یونہی سوچتے چلے جائیے! بہت ساری مثالیں سامنے آجائیں گی، کہنے کا مقصد صِرْف یہ ہے کہ یہ جو بےاطمینانی کی کیفیت ہے، کسی کام کو پُورا کرنے کیلئے، کسی سَفَر میں منزل تک پہنچنے کیلئے، کسی بھی مُعَاملے میں کامیابی کی سیڑھی چڑھنے کیلئے جو ایک ٹائِم پیریڈ ہوتا ہے، ہم اس ٹائِم پیریڈ کو پُورا کرنے سے پہلے ہی اکتاہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں، پِھر یہ اکتاہٹ بےصبری کا ذریعہ بنتی ہے، پھر یہ بےصبری ہمیں ناکامی تک لے جاتی ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اس اکتاہٹ کو اپنے اندر سے ختم کریں، جب یہ اکتاہٹ ختم ہو جائے گی تو صبر بھی آجائے گا، برداشت بھی آجائے گی اور اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! کامیابیاں بھی نصیب ہو جائیں گی۔

بہت خوبصُورت حدیثِ پاک ہے، پیارے نبی، سچّے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اَفْضَلُ الْعِبَادۃِ اِنْتِظَارُ الْفَرْجِ یعنی آسانی ملنے کا انتظار کرنا اَفْضَل عِبَادت ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!*سگنل بند ہے، مجھے جلدی ہے، صبر کیجئے! ثواب ملے گا*غربت آگئی، تنگدستی آگئی، صبر کے ساتھ آسانی کا انتظار کیجئے! ثواب ملے گا*بیمار ہو گئے، صبر کے ساتھ شِفا کا انتظار کیجئے! ثواب ملے گا*امتحان میں ناکام ہو گئے، اگلی بار خُوب محنت کر کے امتحان دیجئے!


 

 



[1]...ترمذی، کتاب الدعوات، باب فی انتظار الفرج...الخ، صفحہ:817،حدیث:3571 ملتقطاً۔