اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

کیا عورت کےلئے شوہر کا دادااور نانا محرم ہیں؟

* مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری مدنی

ماہنامہ فیضان مدینہ دسمبر2021

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کےلیےجیسےاس کا سسر محرم ہوتا ہے ، اسی طرح کیا اس کا دادا سسر اور نانا سسر یعنی شوہر کا دادا یا نانا محرم ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جواب : عورت جس مردسے نکاح کر لیتی ہے ، اس مرد کے تمام آباؤ اجداد یعنی باپ ، دادا ، نانا ، وغیرہ عورت کے محرم بن جاتے ہیں۔ لہٰذا عورت کا دادا اور نانا سسر یعنی شوہر کا دادا اور نانا بھی محرم ہے۔

محرم عورتوں کا بیان کرتے ہوئے اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے :  )وَ حَلَآىٕلُ اَبْنَآىٕكُمُ الَّذِیْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ-  ( ترجمہ کنزُ الایمان :  اورتمہاری نسلی بیٹوں کی بیبییں۔ (پ4 ، النساء : 23)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  اسی آیتِ کریمہ سے استدلال کرتے ہوئے علامہ کاسانی  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں : “ حلیلۃ الابن من الصلب وابن الابن وابن البنت وان سفل “ یعنی بیٹے ، پوتے اور نواسے نیچے تک کی بیویاں بھی محرمات میں شامل ہیں۔ (بدائع الصنائع ، 3 / 419) اس آیتِ کریمہ کی تفسیر کرتے ہوئے تفسیر ِنعیمی میں ہے : “ ابناء سے مراد ساری اولاد ہےبیٹا ، پوتا ، نواسہ وغیرہ “ (تفسیر نعیمی ، 4 / 577)

محرمات کا بیان کرتے ہوئے فقیہ ابو اللیث سمر قندی  رحمۃُ اللہِ تعالیٰ علیہ  ارشاد فرماتے ہیں : “ وحلیلۃ ابن الابن وابن البنت وان سفلن لقولہ تعالی وَ حَلَآىٕلُ اَبْنَآىٕكُمُ الَّذِیْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ- “ یعنی اپنے پوتے اور نواسے کی بیویوں سے نکاح کرنا جائز نہیں ، اللہ عزوجل کے فرمان “ ترجمہ کنزُالایمان : (تم پر  حرام ہوئیں ) تمہاری نسلی بیٹوں کی بیبییں “ کی وجہ سے۔ (خزانۃ الفقہ ، ص103)

امامِ اہلسنّت امام احمد رضا خان  رحمۃُ اللہِ تعالیٰ علیہ  سے سوال ہوا : “ رشتہ داروں کی کن کن عورتوں سے نکاح کر سکتے ہیں؟ اور کن کن سے ناجائز؟ “ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے امامِ اہلسنّت  رحمۃُ اللہِ تعالیٰ علیہ  نے ارشاد فرمایا : “ وہ شخص جن کی اولاد میں ہے جیسے باپ ، دادا ، نانا ، جو اس کی اولاد میں ہو ، جیسے بیٹا ، پوتا ، نواسا ، ان کی بیبیوں سے نکاح حرام ہے۔ “ (فتاویٰ رضویہ ، 11 / 467) محرمات کا بیان کرتے ہوئے بہارِ شریعت میں ہے : “ بیٹے پوتے وغیرھما فروع کی بیبیاں “ (بہار شریعت ، 2 / 22)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* محقق اہل سنت ، دار الافتاء اہل سنت ، نور العرفان ، کھارادر کراچی


Share