
کچھ نیکیاں کمالے
رسول اللہ صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم کا قرب دلانے والی نیکیاں
*مولانا شہزاد یونس عطاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2025ء
ہمارے پیارے اللہ کریم نے ہمیں بہت سے ایسے اعمال عطا فرمائے ہیں جن کے ذریعے ہم اللہ پاک اور اس کے پیارے رسول صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم کا قُرْب (یعنی نزدیکی) حاصل کرسکتے ہیں۔ حدیث شریف کے مطابق درود شریف پڑھنے کی برکت سے ہمیں دنیا اور آخرت میں قُرْبِ مصطفےٰ صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نصیب ہوگا، ان شآء اللہُ الکریم۔ اللہ پاک اور اس کے فرشتے بھی حضور صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم پر درود بھیجتے ہیں، جیسا کہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
(اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶))
ترجَمۂ کنزُالعِرفان: بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو!ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔ ([1])
بروزِقِیامت قربِ مصطفےٰ:
حضرت عبدُاللہ بن مسعود رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: قِیامت کے دن لوگوں میں سے میرے زیادہ قریب وہ شخص ہوگا جس نے دنیا میں مجھ پر زیادہ دُرُود شریف پڑھے ہوں گے۔([2])
علّامہ عبدُ الرّءُو ف مُناوی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں: قیامت میں میرے سب سے زیادہ قریب اور میری شفاعت کا حق دار وہ ہوگا جس نے دنیا میں مجھ پر سب سے زیادہ دُرُود پڑھا ہوگا، اس لئے کہ اللہ پاک کے آخِری نبی صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم پر دُرُود شریف کی کثرت آپ سے سچّی محبّت اور مضبوط تعلق پر دلالت کرتی ہے، لہٰذا روزِ قیامت لوگوں کا حضور صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے قریب یا دُور ہونا درود شریف کی مقدار میں کمی یا زیادتی کے اعتبار سے ہوگا۔([3])
محدثین علما قربِ مصطفےٰ میں:
امام ابنِ حبّان رحمۃ اللہ علیہ نقل فرماتے ہیں: یہ حدیث شریف دلالت کر رہی ہے کہ محدّثین عُلَما قیامت کے دن رسولِ اکرم صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے سب سے زیادہ قریب ہوں گے کیونکہ اس اُمّت میں ان سے بڑھ کر حضور صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم پر دُرُود شریف پڑھنے والا کوئی نہیں۔([4])
50بار درود شریف پڑھنے کی برکت:
اللہ پاک کے پیارے نبی صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا: جو مجھ پر ایک دن میں 50 مرتبہ دُرُود شریف پڑھے گا قِیامت کے دن میں اس سے ہاتھ ملاؤں گا۔([5])
پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیث شریف میں زیادہ دُرُود و سلام پڑھنے والوں کے لئے عظیم بِشارت ہے کہ انہیں قِیامت کے دن جنابِ خاتم النبیّٖن صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم کاقُرب نصیب ہوگا اور یقیناً قربِ مصطفےٰ بہت بڑی نعمت ہے، ہم دنیاوی مرتبے والے لوگوں سے ہاتھ ملانے اور ان کے قریب ہونے کو فخر سمجھتے ہیں، ان کے ناز اُٹھاتے نہیں تھکتے۔ لیکن آج اگر ہم درود و سلام کی کثرت کریں گے تو کل قیامت کے دن زیادہ سے زیادہ قرب مصطفٰے صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم پا سکیں گے۔
قربِ مصطفےٰ کے لئے محبت مصطفےٰ:
رسول پاک صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: آدمی جس سے محبت کرتا ہے(قِیامت کے دن)اسی کے ساتھ ہوگا۔([6])
اگر کوئی شخص حُضور صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی سچی محبت اپنے دل میں رکھے اور اس محبت کا عملی ثبوت دے، تو قیامت کے دن وه قربِ مصطفےٰ میں ہوگا ۔
اچھے اخلاق والا ہونا:
قربِ مصطفےٰ دلانے والی نیکیوں میں سے ایک نیکی اچھے اخلاق والا ہونا بھی ہے کہ ہر ایک کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا یہ نبیوں کی خصلت ہے، اس بارے میں حدیث شریف پڑھئے اور عمل کی کوشش کیجئے،چنانچہ حضورِ اکرم صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: بے شک تم میں سے مجھے سب سے پیارا اور قیامت کے دن مجھ سے بہت قریب اچھے اخلاق والا ہے اور تم میں سے مجھ کو بہت ناپسند اور مجھ سے بہت دُور بُرے اخلاق والے ہیں۔([7])
شرح: کیونکہ خوش خُلْق آدمی اکثر نیک اعمال زیادہ کرتا ہے گناہ اس سے کم سرزد ہوتے ہیں۔اخلاق سے مراد اخلاقِ محمدی ہیں کفّار پر سخت،مومنوں پر بہت ہی نرم، دیانت داری، وعدہ پورا کرنا، معاملات کا درست ہونا سب ہی خوش خلقی میں داخل ہیں۔([8])
پیارے اسلامی بھائیو! اچھے اخلاق والا ہونے اور لوگوں سے اچھے اخلاق سے پیش آنے کے فضائل پر مشتمل مزید 2 احادیثِ مبارکہ پڑھئے:
(1)مومن کی شرافت حسنِ اخلاق ہے:
فرمانِ آخِری نبی صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم :مومن کی عِزت اس کا دین ہے،اس کی شرافت اس کا حُسنِ اَخلاق ہے اوراس کی مُروَّت اس کی عقل ہے۔([9])
(2)حسن اخلاق سب سے بہتر ہے:
حضرت سیِّدُنااسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بعض دیہاتی لوگوں نے بارگاہِ رسالت میں حاضر ہو کر عرض کی: بندے کو جو کچھ عطاکیاگیا ہے اس میں سب سے بہتر کیا چیز ہے؟ تو حضور صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: ’’حُسنِ اَخلاق۔“([10])
یا اللہ پاک! ہمیں قربِ مصطفےٰ صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم دلانے والی نیکیوں کی توفیق مرحمت فرما اور کثرت سے دُرُود شریف پڑھنے اور لوگوں سے اچھے اخلاق سے پیش آنے کی توفیق نصیب فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ اصلاحی کتب، المدینۃ العلمیہ، کراچی
Comments