
کلاس روم
کامیاب اور ناکام انسان میں فرق
*مولانا حیدر علی مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2025ء
ٹیچر بلال جیسے ہی کلاس میں داخل ہوئے سب بچّوں نے کھڑے ہو کر بلند آواز سے انہیں سلام کیا، پھر حسبِ عادت سر بلال نے کہا:
صَلُّوا عَلی الْحَبِیب !
تو بچّوں نے دُرُود شریف پڑھنا شروع کر دیا:
اَلصَّلٰوۃُوالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُولَ اللہ
وَعَلٰی اٰلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ۔
کلاس میں کچھ نئے چہرے بھی دکھائی دے رہے تھے جو پہلے تو حیرانی سے یہ سارا عمل دیکھتے رہے لیکن جلدی ہی بقیّہ بچّوں کے ساتھ مل کر دُرُود شریف پڑھنے لگے۔ دراصل نیا تعلیمی سال شروع ہوا تھا تو ابھی تک نئے داخلے (new admitions) کھلے ہوئے تھے۔
سَر کی اجازت ملنے پر سبھی بچّے دوبارہ اپنی جگہوں پر بیٹھ گئے۔ بچّوں کا حال پوچھنے کے بعد سر نے وائٹ بورڈ پر بلیک مارکر سے آج کے سبق کا عنوان تحریر کر دیا: Time management
یہ دیکھ کر بچّے اپنی کتابیں کھول کر اور ہاتھوں میں پینسلیں پکڑ کر سبق سننے کے لئے سیدھے ہو گئے۔
جواب دیجئے
بچّو! آپ کو پتا ہے ایک کامیاب اور ناکام انسان میں کس چیز کا فرق ہوتا ہے؟
سبھی بچّوں نے سُوالیہ نظروں، خاموش زبانوں سے پہلے تو ایک دوسرے کی طرف اور پھر سر کو دیکھا تو سر بولے: بچّو! کامیاب اور ناکام انسان کے درمیان ایک اَہم فرق ہوتا ہے Time management کا یعنی جو انسان اپنے وقت کو اچّھے سے تَرتیب دے لے اور اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکے وہی اللہ پاک کی مدد سے کامیاب ٹھہرتا ہے جب کہ اپنے وقت کو ترتیب نہ دینے والا اسے ضائع کر بیٹھتا اور خود بھی ناکام انسان بن کر رہ جاتا ہے۔
دینِ اسلام اور وقت کی اہمیت
ہمارا پیارا اسلام اس حوالے سے بھی ہماری بہت اچّھی تربیَت کرتا ہے، اللہ کے آخِری نبی حضرت محمد مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: روزانہ صبح جب سورج طُلوع ہوتا ہے تو اس وقت ”دن“ یہ اعلان کرتا ہے: اگر آج کوئی اچّھا کرنا ہے تو کر لو کہ آج کے بعد میں کبھی پلٹ کر نہیں آؤں گا۔
(شعب الایمان، 3/386، حدیث:3840)
نئے اسٹوڈنٹ کا سوال
لیکن سر! ہم کیسے اپنے وقت کو مینج کریں؟ کلاس روم میں شامل ہوئے نئے بچّے نے پوچھا تو سر اس کی طرف متوجّہ ہوئے اور کہا: بیٹا! میں آپ کا نام پوچھ سکتا ہوں؟ محمد عادل، بچّے نے جواب دیا۔
جی بیٹا عادل! آپ نے بہت اچّھا سوال کیا ہے اور یقیناً یہی سوال بہت سے بچّوں کے ذہنوں میں بھی ہوگا، تو میرے خیال میں ایک مسلمان کے لئے وقت کو ترتیب دینا کوئی مشکل بات ہی نہیں ہے اس کا وقت تو پہلے سے اللہ پاک نے ترتیب دے دیا ہے۔ بچّوں کی خاموشی بتا رہی تھی کہ انہیں بات سمجھ نہیں آئی تو سر نے اپنی بات کی وضاحت کی: دیکھیں بچّو! اللہ پاک نے ہر مسلمان پر روزانہ پانچ وقت کی نَمازیں فرض کی ہیں تو اللہ پاک کی طرف سے یہ تو ہمیں بنا بنایا نظامُ الاوقات (time table) مل گیا ہے۔
نبیِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور ٹائم مینجمنٹ
اور تھوڑا غور کیا جائے تو ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے روزانہ کے معمولات (روٹین)بھی نمازوں کے حساب سے ترتیب پاتے ہیں۔ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم صحابۂ کرام، اہلِ بیت ، مہمانوں، ملاقات کے لئے آئے ہوئے وفود اور دیگر کاموں کے حوالے سے جدول ہوتا تھا۔
بچے اپنا ٹائم ٹیبل کیسے بنائیں؟
اب سر بلال نے میز پر رکھا مارکر دوبارہ اٹھا لیا تھا اور چلتے چلتے وائٹ بورڈ کے پاس آ کھڑے ہوئے اور بات جاری رکھی: تو ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی زندگی سے سیکھتے ہوئے ہم بھی اپنا ٹائم ٹیبل نمازوں کے حساب سے بنا سکتے ہیں جیسےمثال کے طور پر ایک ٹائم ٹیبل میں بنا دیتا ہوں:
نمازِ فجر کے بعد: تلاوتِ قراٰن اور صبح کی واک۔
نمازِ ظہر کے بعد: دُرُود شریف کی ایک تسبیح، کھانا، گزشتہ کل کے سبق کی دہرائی اور آرام۔
نمازِ عصر کے بعد: دُرُود شریف کی ایک تسبیح: بھائی بہنوں اور والدین کو وقت دینا۔
نمازِ مغرب کے بعد: کھانا اور آج کا سبق یاد کرنا۔
نمازِ عشا کے بعد ایک گھنٹے تک: آج کا سبق یاد کرنا اور پھر آرام۔
تو اسی کو فالو کرتے ہوئے آپ بھی اپنا ٹائم ٹیبل بنا سکتے ہیں لیکن بچّو یاد رکھیں ! ٹائم ٹیبل صِرف بنانا ہی کافی نہیں بلکہ اس پر عمل کریں گے تب فائدہ ہوگا اور آپ کو پتا ہے ٹائم ٹیبل بناکے اس پر عمل کرنے سے آپ اپنا وقت ضائع کرنے سے بھی بچ جائیں گے۔
سبق آموز واقعہ
ہمارے دینی بُز ُرگ اپنے ٹائم کا کس قدر خیال رکھتے تھے، آپ کو ایک واقعہ سناتا ہوں ، حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ علیہ بڑے مشہور بُز ُرگ گُزرے ہیں ،آپ روٹی کھاتے نہیں تھے بلکہ پانی میں مكس كركے گھول کر پی لیتے۔ کسی نے وجہ پوچھی تو آپ نے جواب دیا: روٹی کھانے میں وقت زیادہ صَرف ہوتا ہے جبکہ گھول کر پینے میں کم وقت صَرف ہوتا ہے اور 50 آیات پڑھی جاسکتی ہیں۔
(اللہ والوں کی باتیں،7/433)
تو بچّو! ہم بھی اگر ان بُزرگوں کی طرح اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اسے اچّھے کاموں میں لگائیں گے تو ایک دن کامیاب مسلمان بن جائیں گے کیونکہ
مانتا ہے جو بھی کہنا وقت کا
ایک دن بن جائے سب کا رَہنما
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* مدرس جامعۃُ المدینہ، فیضان آن لائن اکیڈمی
Comments