جنت میں محل دلانے والی نیکیاں

کچھ نیکیاں کمالے

جنت میں محل دلانے والی نیکیاں

*مولانا محمد نواز عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2025

اُمّتِ محمدیہ کو اللہ کریم نے ایک خاص شرف و فضل یہ عطا فرمایا ہے نیکیوں کا اجر دس گنا سے کئی سو گنا تک عطا فرمایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس امت کی عمریں اگرچہ کم ہیں لیکن بروز محشر اجر و ثواب میں یہ امت سب سے زیادہ ہوگی۔ احادیثِ کریمہ میں ایسے کثیر اعمال کا بیان ہے جن کے کرنے والوں کو کئی طرح کی خوشخبریاں دی گئی ہیں، انہی میں سے ایک درگزر کردینا یعنی  کسی سے بدلہ نہ لینا اور معاف کردینا ہے۔ درگزر کرنے کے جہاں دیگر کئی فائدے اور اجر و ثواب ہیں وہیں ایک اجر یہ بھی ہے کہ درگزر کرنے والے کو اللہ کریم جنت میں محل عطا فرماتاہے، آئیے! ذیل میں تین  احادیثِ مبارکہ ملاحظہ کیجئے:

(1)مسلمان بھائی کو معاف کردینا

حضرت انس  رضی اللہُ عنہ  فرماتے ہیں: ایک روز پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  تشریف فرما تھے۔ آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے تَبسُّم فرمایا(یعنی مسکرائے)۔ امیرُالمؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ  نے عرض کی: یارسول اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! آپ پر میرے ماں باپ قربان! آپ نے کس لئے تبسُّم فرمایا؟ ارشاد فرمایا:میرے دو اُمّتی اللہ پاک کی بارگاہ میں دوزانُوگِر پڑیں گے، ایک عرض کر ے گا:اے رب کریم! اِس سے میرا اِنصاف دِلا کہ اِس نے مجھ پر ظلم کیا تھا۔اللہ پاک دعویٰ کرنے والے سے فرمائے گا:اب یہ بے چارہ (یعنی جس پر دعویٰ کیا گیا ہے وہ) کیا کرے، اس کے پاس تو کوئی نیکی باقی نہیں۔مظلوم(یعنی دعویٰ کرنے والا)عرض کرے گا:میرے گناہ اس کے ذِمّے ڈال دے اِتنا ارشاد فرماکر پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  گریہ فرمانے لگے۔ فرمایا:وہ دن بہت عظیم دن ہوگا۔ کیونکہ اس وقت (یعنی قِیامت کے دن) ہر ایک اس بات کا ضرورت مند ہو گا کہ اس کا بوجھ ہلکا ہو۔ اللہ پاک مظلوم سے فرمائے گا:دیکھ تیرے سامنے کیا ہے؟ وہ عرض کرے گا:اے ربِّ کریم! میں اپنے سامنے سونے کے بڑے شہر اور بڑے بڑے محلات دیکھ رہا ہوں جو موتیوں سے آراستہ ہیں۔ یہ شہر اور عمدہ محلات کس پیغمبر یا صدیق یا شہید کے لئے ہیں؟ اللہ پاک فرمائے گا:یہ اُس کے لئے ہیں جواِن کی قیمت ادا کرے۔بندہ عرض کرے گا: ان کی قیمت کون ادا کر سکتا ہے؟ اللہ پاک فرمائے گا: تُو ادا کر سکتا ہے۔ وہ عرض کرے گا: وہ کس طرح؟اللہ کریم فرمائے گا: اس طر ح کہ تُو اپنے بھائی کے حقوق معاف کر دے۔ بندہ عرض کرے گا:اے رب کریم! میں نے سب حقوق معاف کئے۔اللہ پاک فرمائے گا:اپنے بھائی کا ہاتھ پکڑو اور دونوں اکٹھے جنّت میں چلے جاؤ۔پھر سرکارِ نامدار، دو عالم کے مالک و مختار  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے فرمایا: اللہ پاک سے ڈرو اور مخلوق میں صلح کرواؤ کیونکہ ربِّ کریم بھی قِیامت کے دن مسلمانوں میں صلح کروائے گا۔ ([1])

(2)غصہ پی جانااور درگزرکرنا

حضرت انس بن مالک  رضی اللہُ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ حضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشادفرمایا: میں نے معراج کی رات جنت میں اونچے محلات دیکھے تو پوچھا: اے جبریل!یہ کس کے لئے ہیں؟ عرض کی: اُن کے لئے ہیں جو غصہ پی جاتے ہیں اور لوگوں سے درگزر کرتے ہیں۔([2])

(3)تین عادتوں کے سبب جنت میں محل

رحمتِ عالمیان  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا: جسے یہ پسند ہوکہ اُس کے لئے (جنت میں) محل بنایا جائے اور اُس کے درجات بلند کئے جائیں، اُسے چاہئے کہ جو اُس پرظلم کرے یہ اُسے معاف کرے اور جو اُسے محروم کرے یہ اُسے عطا کرے اور جو اُس سے قطع تعلق کرے یہ اُس سے ناطہ جوڑے۔ ([3])

پیارے اسلامی بھائیو! انتقام کا ذائقہ بہت لذیذ محسوس ہوتا ہے، لیکن اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ہمارا یہ طرزِ عمل مناسب نہیں۔ بدلہ لینا، معاف نہ کرنا، غصہ کو قابو میں نہ رکھنا، رشتے ناطے توڑنا ان سب چیزوں کی اسلام میں حوصلہ شکنی کی گئی ہے جیساکہ آپ احادیثِ مبارکہ پڑھ چکے۔ لہٰذا لوگوں کو معاف کیجئے بالخصوص جب آپ بدلہ لینے پر قادر ہوں، جو آپ کا حق کھائے اس کے ساتھ بھی خیرخواہی کا معاملہ کیجئے، جو آپ سے منہ موڑے اس کے ساتھ بھی ملنساری سے پیش آئیے۔ محبتیں بانٹئے، سنتیں عام کیجئے۔ اللہ پاک ہمیں اسلامی اقدار کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ہفتہ وار رسالہ المدینۃ العلمیہ کراچی



([1])مستدرک،5/795،حدیث:8758

([2])مسند الفردوس،1/405،حدیث:3011

([3])مستدرک للحاکم،3/12،حدیث:3215


Share