Book Name:Faizan e Hazrat Junaid Baghdadi

سُبْحٰنَ اللہ ! معلوم ہوا؛اَوْلیائے کرام شیطانی حملوں سے محفوظ ہیں ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہمیشہ اَوْلیائے کرام کے سائے میں رہیں ، ان سے محبّت کریں ، جہاں تک ہو سکے ، ان کی صحبت اُٹھائیں کہ یہ خُود شیطان سے محفوظ ہیں ، ان کے صدقے ہم بھی شیطانی چالوں ( Satanic tricks )  سے محفوظ رہ جائیں گے۔

 ( 2 ) : دوسری بات جو اس واقعے سے معلوم ہوئی ، وہ یہ کہ شیطان خبیث کو دیکھنے کی کبھی خواہش نہیں کرنی چاہئے ، یہ بدبخت بڑا خبیث ہے ، ایسا جال ڈالتا ہے کہ عِلْم ، عقل ، سب بیکار ہو جاتے ہیں اور آدمی اس کے جال میں پھنس کر تباہ ہو کر رہ جاتا ہے ، دیکھئے ! حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ علیہ جیسے بلند رُتبہ عالِمِ دِین بھی اس کی بات سے حیران رہ گئے ، آپ تو ولئ کامِل تھے ، آپ کو اِلہام کے ذریعے اس خبیث کی چال سے بچا لیا گیا ، ورنہ ہم جیسے تو اس کے جال میں پھنس کر تباہ ہی ہو جائیں گے ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ بس اللہ پاک کے فرمانبردار ( Obedient )  بندے بنیں ، شیطان سے بچ کر ہی رہیں۔حضرت رابعہ بصریہ  رَحمۃُ اللہ علیہا کی خِدْمت میں ایک بار سُوال ہوا : آپ شیطان کے متعلق کیا فرماتی ہیں ؟  فرمایا : میں رحمٰن سے محبّت کرتی ہوں ، اس کی یاد سے فرصت مِلے تو شیطان کے متعلق سوچوں ( نہ رحمٰن کی یاد سے فرصت ملتی ہے ، نہ شیطان کے متعلق سوچتی ہوں ) ۔  ( [1] )  

شیطان سے بچنے کا یہ بہترین طریقہ ( Best Method )  ہے ، اس کی طرف سے توجہ ہی ہٹا لیں۔ اللہ پاک ہمیں اس بدبخت لعین سے محفوظ فرمائے۔

نفس و شیطان ہو گئے غالِب                                                                  ان  کے  چُنگل  سے  تُو  چُھڑا  یاربّ ! ( [2] )


 

 



[1]...تذکرۃ الاولیاء ، ذکر رابعۃ رحمۃ اللہ علیہا  ، صفحہ : 71۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 79۔